غزل ۔۔۔ حفیظ جونپوری
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے ہائے کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے نہیں مرتے ہیں تو ایذا نہیں جھیلی جاتی اور مرتے ہیں تو پیماں شکنی ہوتی ہے دن کو اک نور برستا ہے مری تربت پر رات کو چادر مہتاب تنی ہوتی ہے تم بچھڑتے ہو جو Read more about غزل ۔۔۔ حفیظ جونپوری[…]