عمر بھر موسم بہار رہا : رسا چغتائی….!۔۔۔ احسن سلیم

’’سرسراتے ہوئے لہجے کے ‘‘ ایک تحیر خیز صاحبِ اسلوب شاعر ہیں۔  رسا صاحب کی دھیمی اور ’سرگوشی‘ سے لبریز آواز میں ایک فطری بے نیازی اور سرشاری کے ساتھ رندانہ سرمستی کی بے پناہ قوت جھلکتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔  وہ اپنی سادہ اور بے ضرر سی زندگی، بظاہر خوش اسلوبی اور عمدگی سے Read more about عمر بھر موسم بہار رہا : رسا چغتائی….!۔۔۔ احسن سلیم[…]

سید مسعود احمد برکاتی: کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تری آئی ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

کراچی میں مقیم بچوں کے ادب کے فروغ کے لیے اپنی زندگی وقف کرنے والے ادیب سید مسعود احمد برکاتی بھی ہمارے درمیان نہیں رہے۔ گزشتہ چند ماہ سے ان کی علالت کی خبریں آ رہی تھیں مگر اس دوران ان کی ادارت میں شائع ہونے والے بچوں کے ادبی مجلہ ’’ ہمدرد نو نہال‘‘ Read more about سید مسعود احمد برکاتی: کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تری آئی ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

پروفیسر سید مشکور حسین یادؔ: ہماری بات حکایت نہیں جو ختم ہوئی ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

مجاہدِ تحریکِ پاکستان، اُردو زبان کے ممتاز ادیب، انشائیہ نگار، مایہ ناز نقاد اور محقق پروفیسر سید مشکور حسین یادؔ کی دائمی مفارقت کی خبر سن کر دلی صدمہ ہوا۔ دس ستمبر 1925کو جبوتی پورہ، ڈب والی حصار (موجودہ ہریانہ ) مشرقی پنجاب(بھارت) سے طلوع ہونے والا علم و ادب کا یہ آفتابِ جہاں تاب Read more about پروفیسر سید مشکور حسین یادؔ: ہماری بات حکایت نہیں جو ختم ہوئی ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

نظمیں ۔۔۔ ظفر گورکھپوری

                     تو مجھے خط لکھنا   جب میری یاد ستائے تو مجھے خط لکھنا تم کو جب نیند نہ آئے تو مجھے خط لکھنا   نیلے پیڑوں کی گھنی چھاؤں میں ہنستا ساون پیاسی دھرتی میں سمانے کو ترستا ساون رات بھر چھت پہ لگاتار برستا ساون دل میں جب آگ لگائے تو مجھے Read more about نظمیں ۔۔۔ ظفر گورکھپوری[…]

غزلیں ۔۔۔ ظفرؔ گورکھپوری

  کتنوں ہی کے سر سے سایہ جاتا ہے جب اک پیپل کاٹ گرایا جاتا ہے   دھرتی خود بھی کھا جاتی ہے فصلوں کو چڑیوں پر الزام لگایا جاتا ہے   پیاسوں سے ہمدردی رکھی جاتی ہے بادل اپنے گھر برسایا جاتا ہے   جب شخصیت آوازوں کی تابع ہو بے مقصد بھی شور Read more about غزلیں ۔۔۔ ظفرؔ گورکھپوری[…]

آہ! ظفر گورکھ پوری ۔۔۔ منظور ندیم

  ادب کو جو نئی فکریں تر و تازہ ہوائیں دیتا رہتا تھا جو نو مشقوں کو منزل تک پہنچنے کی دِشائیں دیتا رہتا تھا جو گھر آئے ہوئے مہمان کو دل سے دعائیں دیتا رہتا تھا وہ ایسا خوبصورت رنگ تھا دیوار کا اپنی ہمارے درمیاں سے جو نہ آسانی سے نکلے گا اُتر Read more about آہ! ظفر گورکھ پوری ۔۔۔ منظور ندیم[…]

ظفر گورکھپوری: دیوارِ شاعری کا ایک خوبصورت رنگ ۔۔۔ رشید عباس

  موت ایک ایسی سچائی ہے جس کا انکار ممکن ہی نہیں۔ جو آیا ہے اُسے یقیناً جانا ہے۔ دُنیا کبھی کسی کی مستقل رہائش نہیں رہی۔ موت و حیات کی یہ گردش تا قیامت یونہی چلتی رہے گی۔ ہر موت متعلقین کو کچھ وقفے کے لیے متاثر ضرور کرتی ہے مگر بعد میں زندگی Read more about ظفر گورکھپوری: دیوارِ شاعری کا ایک خوبصورت رنگ ۔۔۔ رشید عباس[…]

جدید اردو نظم میں ظفرؔ گورکھپوری کا مقام ۔۔۔ خان حسنین عاقبؔ

  ما قبل آزادی نیز ما بعد آزادی، دونوں ادوار میں شمالی ہند نے اردو ادب و شعر کی سر پرستی کی ہے۔ ما قبل آزادی شمالی ہند میں سیاسی استحکام اور حکمرانوں کا ادبی ذوق اس کی دو بڑی وجوہات تھیں۔ ما بعد آزادی، دو تین دہا ئیوں تک تو معاملہ ٹھیک ٹھاک اور Read more about جدید اردو نظم میں ظفرؔ گورکھپوری کا مقام ۔۔۔ خان حسنین عاقبؔ[…]

ظفر گورکھپوری کی شاعری میں مٹی کی میٹافزکس ۔۔۔ حقانی القاسمی

  احساس کی نئی اشارتوں اور اظہار کی نئی عبارتوں سے شاعری کا سماگم نہ ہو تو قاری کے ذہن کا حصہ بنے بغیر وہ آنکھوں سے اوجھل ہو جاتی ہے۔ اسی شاعری کو زندگی نصیب ہوتی ہے جس میں تخیل کی نئی منطق اور خلوت لفظ کے منطقے روشن ہوں۔ ظفر گورکھپوری کی شاعری Read more about ظفر گورکھپوری کی شاعری میں مٹی کی میٹافزکس ۔۔۔ حقانی القاسمی[…]

ادبستان ۔۔۔ نیئر مسعود

    (۱)   بہت بچپن کی یادوں کے ساتھ کبھی کبھی میرے ذہن میں ایک پرانی حویلی کی تصویر بنتی ہے۔ اس حویلی کا رنگ نارنجی تھا۔ جس پر جا بجا دوڑتی ہوئی سیاہی نے اسے بھیانک سا بنا دیا تھا۔ اس کی برجیوں پر چھوٹے چھوٹے گنبد تھے۔ حویلی کے سامنے والے باغ Read more about ادبستان ۔۔۔ نیئر مسعود[…]