غزل ۔۔۔ سعید
کبھی طلب، کبھی وحشت، کبھی نمُو نے مری مجھے کہیں کا بھی رکھا نہ جُستجو نے مری وہ ہاتھ جس کا دلاسہ ہی میرا سب کچھ تھا بکھر چکا ہوں تو آیا ہے خاک چھُونے مری کوئی نصاب نہ مکتب جو بھید کھول سکا وہ عشق کھولا ہے مجھ پر کتاب رُو Read more about غزل ۔۔۔ سعید[…]