نوری لہنگا ۔۔۔ عماؔر نعیمی

عصرِ حاضر کی رِیت کے مطابق آسمان نے اپنے رخِ روشن پہ اسموکی میک اپ کر لیا تھا۔ ستارے کسی دوشیزہ کی نتھنی کے مانند تاباں تھے۔ ماہ نے مہر سے ایک ماہ کا اضافی نور مستعار لے لیا تھا۔ اسے شعور تھا کہ شامِ وصل عُرس کی دیوی ہے۔ ہوا میں خنکی پاؤں پھیلا Read more about نوری لہنگا ۔۔۔ عماؔر نعیمی[…]

بھانبھڑ ۔۔۔ نجمہ ثاقب

جب مُشکی گھوڑی نے ڈھوک نواں لوک کے آر پار بہتے راج بہا کے تنگ مو گے کو پار کرنے کے لیے اپنے آبنوسی وجود کو تولا۔ تو دونوں وقت مِل رہے تھے اور کچے نیم پکّے گھروں سے نکلتا دھواں جھٹپٹے میں مد غم ہو گیا تھا۔ گھوڑی نے کنوتیاں دبائیں اور اگلے سموں Read more about بھانبھڑ ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]

کنگ خان ۔۔۔ داؤد کاکڑ

  ایک دن میں ان کی قبر کے پہلو میں چمن پر چوکڑی مار کر بیٹھا زیرِلب تلاوت کر رہا تھا۔ گرمی تھی اور کھلی دھوپ تھی۔ میری آنکھوں پر دھوپ کی عینک تھی لیکن اس کے باوجود میری آنکھیں بند تھیں تاکہ میں یکسوئی سے تلاوت کر سکوں۔ اچانک مجھے لگا جیسے کسی نے Read more about کنگ خان ۔۔۔ داؤد کاکڑ[…]

جنت کا باغ ۔۔۔ ناہید وحید قریشی

گلی کا موڑ مڑ کر وہ ان آوازوں تک پہنچنا چاہتی تھی جہاں سے ہنسی کا شور بلند ہو کر فضا میں مسکراہٹیں بکھیر رہا تھا۔ اچانک ہی اٹھنے والے بچوں کے قہقہے اس کو بھی ہنسنے پر مجبور کر دیتے تھے اس کے تیز اٹھتے قدم لمحہ بھر کو رکتے، وہ اس شور کی Read more about جنت کا باغ ۔۔۔ ناہید وحید قریشی[…]

راکھ سے بنی انگلیاں ۔۔۔ صادقہ نواب سحر

بائکلہ کے مصطفیٰ بازار علاقے سے سیدھے چلیں تو اُس سے پہلے ناریل واڑی سُنّی مسلم قبرستان لگتا ہے۔ اس کے آگے رے روڈ ریلوے اسٹیشن کا شروعاتی حصہ جھونپڑیوں اور جھونپڑے نما گھروں کے درمیان چھپا ہوا سا ہے۔ رے روڈ پُل پر دونوں جانب جھونپڑے بنے ہوئے ہیں۔ آگے جا کر دائیں جانب Read more about راکھ سے بنی انگلیاں ۔۔۔ صادقہ نواب سحر[…]

پی۔ سی۔ ارشد 29965 کی چاند رات ۔۔۔ نیر عابد کاظمی

وہ چھوٹے سے اس کمرے میں زمین پر پیر پسارے بیٹھا تھا۔ اس کا چہرہ بے تاثر مگر پرسکون اور آنکھوں میں بلا کا اطمینان دکھائی دیتا تھا۔ ان مانوس دیواروں پر نگاہ دوڑائی تو اپنے دن بھر کی مصروفیات اس کی نگاہوں میں گھوم گئیں۔۔۔ وہ معروف جسٹس صفدر علی کا گن میں تھا، Read more about پی۔ سی۔ ارشد 29965 کی چاند رات ۔۔۔ نیر عابد کاظمی[…]

عید سنگت ۔۔۔ سیدہ صائمہ کاظمی

وہ بار بار اسٹیئرنگ پر ہاتھ جماتی، کبھی سڑک پر دور تک کھڑی گاڑیوں کی قطار کو گھورتی، تو کبھی گھڑی کے ہندسوں کو۔ پانچ بج رہے تھے، لیکن ابھی بھی سورج، گویا سوا نیزے پر محسوس ہوتا تھا۔ ٹرن۔۔۔ ٹوں۔۔۔ پوں۔۔۔ پاں۔۔۔۔ عقب سے پھر کچھ گاڑیوں نے شور مچایا تھا۔ بھکاریوں کی نووارد Read more about عید سنگت ۔۔۔ سیدہ صائمہ کاظمی[…]

پینگ ۔۔۔ عمّار نعیمی

ضمیر اس کا بہت اچھا دوست تھا۔ وہ ہر معاملے میں بڑے بھائیوں کی طرح اس کی اصلاح کرتا تھا۔ ضمیر کی عقابی نظروں سے وہ کبھی بھی اوجھل نہ ہوا۔ ایک وقت آیا کہ ضمیر سے وہ یوں تنگ آ گیا جیسے غریب شوہر سے بیوی۔ لہذا، اس نے اپنے لیے ایک نیا پُل Read more about پینگ ۔۔۔ عمّار نعیمی[…]

لو جہاد ۔۔۔ شموئل احمد

نیلما خوب صورت نہیں تھی اور کاشف بھی کوئی یوسف نہیں تھا۔ کاشف کی آنکھیں گول اور چھوٹی تھیں۔ اس کی ہنسی مدھم تھی۔ وہ ہا ہا ہا کر کے ہنستا تھا۔ نیلما کی ہنسی مترنم تھی۔ اس کا جسم فربہ تھا اور کولہے ابھرے ہوئے تھے۔ اس کے ہونٹوں کے ٹھیک اوپر دائیں طرف Read more about لو جہاد ۔۔۔ شموئل احمد[…]

جنگ جاری ہے ۔۔۔ دیوی ناگرانی

قیدی کے لئے آزادی کا حکم جاری کیا گیا۔ قید خانے کے اس پار کی سلاخوں کے اندر وہ اپنی ہی سوچ کے جنگل میں گھوم رہا تھا۔ پچھلے نو سالوں سے یہاں رہتے رہتے وہ اس کوٹھری کو اپنا گھر سمجھنے لگا، وہی مقام جتنا مستقل تھا اتنا ہی غیر محکم۔ ‘قیدی تمہارے لئے Read more about جنگ جاری ہے ۔۔۔ دیوی ناگرانی[…]