غزل ۔۔۔ راجہ مہدی علی خان
تمہاری اُلفت میں ہارمونیم پہ میرؔ کی غزلیں گا رہا ہوں بَہتّر اِن میں چھُپے ہیں نشتر جو سب کے سب آزما رہا ہوں بہت دنوں سے تمہارے جلوے ‘خدیجہ مستور’ ہو گئے ہیں ہے شکرِ باری کہ سامنے اپنے آج پھر تم کو پا رہا ہوں لحاف ‘عصمت’ کا اوڑھ کر تم Read more about غزل ۔۔۔ راجہ مہدی علی خان[…]