دلی ۔۔۔ اودے پرکاش

(ہندی سے، رسم الخط کی تبدیلی اور برائے نام ترجمہ: اعجاز عبید)   سنو کاریگر سمندر کے کنارے اکیلے ناریل کے پیڑ کی طرح ہے ایک اکیلا آدمی اس شہر میں۔ سمندر کے اوپر اڑتی ایک اکیلی چڑیا کا حلقوم ہے ایک اکیلے آدمی کی آواز کتنی بڑی بڑی عمارتیں ہیں دلی میں ان گنت Read more about دلی ۔۔۔ اودے پرکاش[…]

گرگٹ ۔۔۔ انتون چیخوف/ پیغام آفاقی

پولیس کا داروغہ اوچمیلوف نیا اوور کوٹ پہنے، بغل میں ایک بنڈل دبائے بازار کے چوک سے گزر رہا تھا۔ اس کے پیچھے پیچھے لال بالوں والا پولیس کا ایک سپاہی ہاتھ میں ایک ٹوکری لیے لپکا چلا آ رہا تھا۔ ٹوکری ضبط کیے گئے کروندوں سے اوپر تک بھری ہوئی تھی۔ چاروں طرف خاموشی۔۔۔۔ Read more about گرگٹ ۔۔۔ انتون چیخوف/ پیغام آفاقی[…]

ماں کے لئے دو نظمیں ۔۔۔ عامر حمزہ

اردو روپ: اعجاز عبید   ایک الم نصیب بیٹے کی نظم   (اپنی مرحوم ماں کے نام جس کی مٹی میں شریک نہ ہو سکنے کا ملال ہمیشہ مجھے ستاتا ہے)   ایک شاعر جس نے دھرتی پر ہل نما قلم سے نظم لکھی روشنی نما قلم سے چاند کو گٹار میں بدلا سمندر کو Read more about ماں کے لئے دو نظمیں ۔۔۔ عامر حمزہ[…]

دوسری لڑکی ۔۔۔ سیسیلیا اونگ (ملائیشیا) / حمزہ حسن شیخ

پچاسیویں دہائی کے لگ بھگ کی بات ہے، لیونگ چن اُس وقت پانچ برس کی تھی۔ اُس کا ایک بڑا بھائی تھا جس کی عمر آٹھ برس اور بڑی بہن کی عمر چھ سال تھی۔ اسی ترتیب میں، اُس کا تیسرا نمبر تھا اور دادی کی نظر میں، وہ صرف ایک دوسری ناپسندیدہ لڑکی تھی۔ Read more about دوسری لڑکی ۔۔۔ سیسیلیا اونگ (ملائیشیا) / حمزہ حسن شیخ[…]

رقص کے بعد ۔۔۔ لیو ٹالسٹائی (روس) /صابرہ زیدی

’’تو آپ لوگوں کا کہنا ہے کہ آدمی اپنے طور پر اچھے بُرے میں تمیز نہیں کر سکتا، آپ کہتے ہیں کہ سب کچھ ماحول کا کرشمہ ہے اور ماحول ہی انسان کی تخلیق کرتا ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ دنیا میں سب کچھ اتفاق کا کھیل ہے۔ کم سے کم اپنے بارے میں Read more about رقص کے بعد ۔۔۔ لیو ٹالسٹائی (روس) /صابرہ زیدی[…]

اک دفعہ میں کسی گنجان نگر سے گزرا۔۔!! ۔۔۔ والٹ وھٹ مین/ عبد الرؤف

انتخاب و ٹائپنگ : احمد بلال   اک دفعہ میں کسی گنجان نگر سے گزرا ایک رونق تھی عیاں شہر کے بام و در سے فن تعمیر کی تابندہ مثالیں دیکھیں شہر کی رسم و روایات بھی تھیں پیش نظر مری آنکھوں نے اس انداز سے سب کچھ دیکھا کہ میرے ذہن میں باقی رہے Read more about اک دفعہ میں کسی گنجان نگر سے گزرا۔۔!! ۔۔۔ والٹ وھٹ مین/ عبد الرؤف[…]

جھرّیاں ۔۔۔ ابراہیم ایم جُبیرا/ انگریزی سے ترجمہ : عطا صدیقی

شہر کے کاروباری علاقے کے قلب میں واقع یہ گھر ایک اونچا یک منزلہ مکان تھا جس کو یہ فوائد حاصل تھے کہ ایک طرف تو جب مطلع صاف ہوتا شمال میں واقع پہاڑ کا تھوڑا بہت نظارہ کیا جا سکتا تھا اور دوسری طرف جنوب سے اُمسائی ہوا کے وہ جھونکے آ جاتے تھے Read more about جھرّیاں ۔۔۔ ابراہیم ایم جُبیرا/ انگریزی سے ترجمہ : عطا صدیقی[…]

مسکراہٹ۔۔۔ ڈی ایچ لارنس / رئیس فروغ

اس نے سوچا، میں رات بھر بیٹھا رہوں گا۔ یہی میری سزا ہے۔ ٹیلی گرام میں ایک سادہ سا جملہ تھا۔ اوفیلیا کی حالت نازک ہے، وہ ٹرین میں سو سکتا تھا، مگر ان حالات میں یہ بات اسے بیہودہ سی لگی۔ اس لئے وہ فرسٹ کلاس کے ڈبے میں تھکا ہوا بیٹھا رہا اور Read more about مسکراہٹ۔۔۔ ڈی ایچ لارنس / رئیس فروغ[…]

میرے بیٹے ۔۔۔ (ہندی) کویتا کادمبری

میرے بیٹے کبھی اتنے اونچے نہ ہونا کہ کندھے پر سر رکھ کر اگر کوئی رونا چاہے تو اسے لگانی پڑیں سیڑھیاں اتنے دھارمِک نہ ہونا کہ ایشور کو بچانے کے لیے انسان اوپر اٹھ جائے۔ تمہارے ہاتھ نہ کبھی اتنے دیش بھکت ہوں کہ گھائل کو اُٹھانے کو جھنڈا زمین پر نہ رکھ سکو۔ Read more about میرے بیٹے ۔۔۔ (ہندی) کویتا کادمبری[…]

فٹزجیرلڈ کا مخمصہ ۔۔۔ بورخے لوئیس بورخیس / زیف سید

عمر بن ابراہیم نامی ایک شخص گیارہویں صدی کے فارس میں پیدا ہوتا ہے (اس کے لیے یہ پانچویں صدی ہجری ہے) اور حشاشین کے فرقے کے بانی حسن بن صباح اور قفقاز کے فاتح الپ ارسلان کے وزیر نظام الملک کے ہمراہ قرآن اور اس کی روایت کی تعلیم حاصل کرتا ہے۔ تینوں دوست Read more about فٹزجیرلڈ کا مخمصہ ۔۔۔ بورخے لوئیس بورخیس / زیف سید[…]