غزل ۔۔۔ سعید

  کبھی طلب، کبھی وحشت، کبھی نمُو نے مری مجھے کہیں کا بھی رکھا نہ جُستجو نے مری   وہ ہاتھ جس کا دلاسہ ہی میرا سب کچھ تھا بکھر چکا ہوں تو آیا ہے خاک چھُونے مری   کوئی نصاب نہ مکتب جو بھید کھول سکا وہ عشق کھولا ہے مجھ پر کتاب رُو Read more about غزل ۔۔۔ سعید[…]

غزلیں ۔۔۔ پریتپال سنگھ بیتاب

  سال گزشتہ کے نام ایک غزل بروز ۳۱ دسمبر ۲۰۲۰   میں چھوڑ آیا ہوں پیچھے بے شک دیارِ رفتہ مگر نہیں چھوڑتا مُجھے یہ خمارِ رفتہ   قدم بڑھاؤں گا آگے رستہ نظر تو آئے چھٹا کہاں ہے ابھی تلک یہ غبارِ رفتہ   میرے پروں کو نہیں وہ پرواز بننے دیتا لدا Read more about غزلیں ۔۔۔ پریتپال سنگھ بیتاب[…]

غزل ۔۔۔ نجمہ ثاقب

  جھیل سی آنکھوں میں کوئی آبپارہ ڈھونڈتے تیرنے کو آبپارے میں شکارا ڈھونڈتے   تند تھی بحری ہوا اور بادباں کھلتے نہ تھے رات عرشے پر رہے قطبی ستارہ ڈھونڈتے   شب کے منظر میں کوئی بھی دلکشا صورت نہیں رتجگوں میں ورنہ کوئی ماہ پارہ ڈھونڈتے   موج دریا بن کے جا پھنستے Read more about غزل ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]

غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

  کیسی بخشش کا یہ سامان ہوا پھِرتا ہے شہر سارا ہی پریشان ہوا پھِرتا ہے   کیسا عاشق ہے تیرے نام پہ قرباں ہے مگر تیری ہر بات سے انجان ہوا پھِرتا ہے   ہم کو جکڑا ہے یہاں جبر کی زنجیروں نے اب تو یہ شہر ہی زندان ہوا پھِرتا ہے   اپنے Read more about غزلیں ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]

دو دو غزلے ۔۔۔ ظہیرؔ احمد

دو غزلہ ۱ آنکھوں میں ہوں سراب تو کیا کیا دکھائی دے پانی کے درمیان بھی صحرا دکھائی دے بینائی رکھ کے دیکھ مری، اپنی آنکھ میں شاید تجھے بھی درد کی دنیا دکھائی دے دنیا نہیں نمائشِ میکانیات ہے ہر آدمی مشین کا پرزہ دکھائی دے آدم غبارِ وقت میں شاید بکھر گیا حوّا Read more about دو دو غزلے ۔۔۔ ظہیرؔ احمد[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد احسن سمیع راحلؔ

دل ہائے گرفتہ کو خوشا کون کہے گا اس بیعتِ قسری کو بجا کون کہے گا! سب کا ہی مفاد اور غرض زد میں ہو جس کی آمین بر ایں حرفِ دعا کون کہے گا! خائف نہ ہوں کیوں اہل چمن میری نوا سے صرصر کو بھلا باد صبا کون کہے گا! اک لفظ تسلی Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد احسن سمیع راحلؔ[…]

غزلیں ۔۔۔ تنویر قاضی

خواب جب اُتر آئے ساحلی علاقے میں ماہی گیر گھر آئے ساحلی علاقے میں آنکھ اشک بھر آئے ساحلی علاقے میں دل کو خالی کر آئے ساحلی علاقے میں سُرخ پینگوئن ایسے منظروں سے دُھتکارے پھر نہ عمر بھر آئے ساحلی علاقے میں میتیں دِکھانے کا اہتمام کیا کرتے سب بغیر سَر آئے ساحلی علاقے Read more about غزلیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

غزلیں ۔۔۔ ظہیرؔ احمد

اُجلی رِدائے عکس کو میلا کہیں گے لوگ آئینہ مت دکھائیے، جھوٹا کہیں گے لوگ شاخیں گرا رہے ہیں مگر سوچتے نہیں پھر کس شجر کی چھاؤں کو سایہ کہیں گے لوگ واقف ہیں رہبروں سے یہ عادی سراب کے دریا دکھائیے گا تو صحرا کہیں گے لوگ شہرت کی روشنی میں مسلسل اُچھالئے پتھر Read more about غزلیں ۔۔۔ ظہیرؔ احمد[…]

غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر فریاد آزرؔ

نہ ہو گر خوفِ دوزخ اور نہ لالچ بھی ہو جنت کا بھرم کھل جائے پھر ہم جیسے لوگوں کی عبادت کا ملا تھا کل جسے رتبہ جہاں کی بادشاہت کا تماشا بن چکا ہے آج وہ خود اپنی عبرت کا خدا کو اتنے چہروں میں کیا تقسیم بندوں نے بڑی مشکل سے آتا ہے Read more about غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر فریاد آزرؔ[…]

غزل ۔۔۔ منصور آفاق

صحبتِ قوسِ قزح کا کوئی امکاں جاناں؟ کوئی دلچسپی، کوئی ربط ِ دل و جاں جاناں؟   میرے اندازِ ملاقات پہ ناراض نہ ہو مجھ پہ گزرا ہے ابھی موسمِ ہجراں جاناں   جو مرے نام کو دنیا میں لیے پھرتے ہیں تیری بخشش ہیں یہ اوراقِ پریشاں جاناں   آ مرے درد کے پہلو Read more about غزل ۔۔۔ منصور آفاق[…]