نظمیں ۔۔۔ ستیہ پال آنند
چوہے دانوں کی مخلوق (ایک غصیلی نظم) بد صورت، مکروہ چڑیلوں کی مانند گلا پھاڑتی، بال نوچتی ؎۱ دھاڑیں مارتی، چھاتی پیٹتی باہر ایک غصیلی آندھی پتے، شاخیں، کوڑ کباڑ، کتابیں اپنے ساتھ اڑاتی ؎۲ مُردہ گِدھوں کے پنجوں سے جھٹک جھٹک کر زندہ حیوانوں سے ان کی جان چھینتی کھڑکی Read more about نظمیں ۔۔۔ ستیہ پال آنند[…]