غزلیں ۔۔۔ ناہید ورک
میں تو سمجھی مرا کوئی نہیں دوست اُس سے بڑھ کر ملا کوئی نہیں دوست تیری باتیں خدا سے کرتی ہوں اور تو رتجگا کوئی نہیں دوست تُو مرادوں بھرا جزیرہ ہے تجھ سے بہتر دعا کوئی نہیں دوست کتنی شفاف ہیں تری آنکھیں دوسرا آئینہ کوئی نہیں دوست بے Read more about غزلیں ۔۔۔ ناہید ورک[…]