اوم پربھاکر

کبھی آنگن، کبھی زینہ، کبھی کمرہ مہکتا ہے ہمارے درمیاں اک پھول نا دیدہ مہکتا ہے   ٹھٹھک کر رہ گیا جو تیرے سرہانے ابھی آ کر تری روشن جبیں وہ دھوپ کا ٹکڑا مہکتا ہے   تو میرے ساتھ ہے، اتنا بہت ہے، صرف اتنے سے مرے گھر کا ہر اک گوشہ، ہر اک Read more about اوم پربھاکر[…]