غزلیں ۔۔۔ سعید خان

  خواب لکھنا کبھی خواہشوں کے نگیں چھان کر دیکھنا آگیا عشق میں ہم کو تپتی زمیں چھان کر دیکھنا   اب کے سوچا ہے دل کی ہتھیلی کہیں اور کھولیں گے ہم تیرے کوچے میں خاکِ مقدّر نہیں چھان کر دیکھنا   ماورائے سفر کا لکیروں کے جنگل سے کیا واسطہ عشق والوں نے Read more about غزلیں ۔۔۔ سعید خان[…]

غزل۔۔ سعید خان

جیسے فطرت کے نشانے پہ ہدف آتا ہے کتنی آسانی سے دل تیری طرف آتا ہے شہرِ امکان مہکتا ہے ترے آنے سے جیسے جھونکا کوئی گلزار بکف آتا ہے رنج کو سینچتے رہتے ہیں گُہر ہونے تک عشق سینے میں بہ اندازِ صدف آتا ہے کوئی وحشت ہے کہ دل اپنی طرف کھینچتی ہے Read more about غزل۔۔ سعید خان[…]