پتھروں کا پیمان ۔۔۔ سارا شگفتہ
میرے سامنے اینٹ کے باطن میں دیوار من میں میرے اپنا ہی ایک بے رنگ بُت ٹھک ٹھک کر کے بھاگے میرے گھر میں چور بھی دیکھو سیدھی راہ نہ پائے رات کے جُوتے صبح چُرائے صبح کے جوتے شام ہم نے مُڑ کر آنکھ سنواری ، اَبد سے ازل تک کھُلے دروازے کس نے Read more about پتھروں کا پیمان ۔۔۔ سارا شگفتہ[…]