انجام قصّہ گو کا ۔ ۔ ۔ زبیر رضوی

  پُرانی بات ہے لیکن یہ انہونی سی لگتی ہے وہ شب وعدے کی شب تھی گاؤں کی چوپال پوری بھر چکی تھی تازہ حقّے ہر طرف رکھے ہوئے تھے قصّہ گو نے ایک شب پہلے کہا تھا صاحبو تم اپنی نیندیں بستروں پر چھوڑ کر آنا میں کل کی شب تمھیں اپنے سلف کا Read more about انجام قصّہ گو کا ۔ ۔ ۔ زبیر رضوی[…]