اکتوبر 3, 2013

تازہ شمارہ

مجھے کہنا ہے کچھ …….

نئے سال کے نئے شمارے کے ساتھ حاضر ہوں۔ مگر کس دل سے نئے سال کی آمد پر خوشیاں منائی جائیں جب کہ غاصب اسرائیل کی جانب سے مسلسل معصوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم ڈھائے جا رہے ہیں۔ پچھلے شمارے کا یکم اکتوبر کو اجراء ہونے کے بعد اگلے ہی ہفتے اسرائیل کے حملے Read more about مجھے کہنا ہے کچھ …….[...]

تازہ نعتِ حضورؐ ۔۔۔ جلیل عالی

دل جو یادِ حرا جِیا ہی نہیں آشنائے خدا ہوا ہی نہیں   جس کی خاطر یہ کائنات بنی کون سی شے پہ اُسؐ کی شاہی نہیں   دیکھ لہجہ لبِ رسالت کا مامتائی ہے انتباہی نہیں   اُن لبوں نے نہ جس پہ جُنبش کی وہ سمجھ مرضیِ خدا ہی نہیں   جانے کیا Read more about تازہ نعتِ حضورؐ ۔۔۔ جلیل عالی[...]

حضور رسالتؐ ۔۔۔ سر محمد اقبال / ترجمہ: شفیق فاطمہ شِعریٰ

مرسلہ : ارشد مسعود ہاشمی   نوٹ از ارشد مسعود ہاشمی، مدیر معاصر مجلہ اردو سٹدیز   اس ترجمے کا صرف ایک حصہ ‘سرود رفتہ’ کے عنوان سے ”شعرو حکمت“ کے شمارہ 7-6، 1974 میں شائع ہوا تھا۔ مکمل ترجمہ شعریٰ نے کبھی شائع نہیں کروایا۔  موجودہ ترجمہ شعریٰ کی بہن ڈاکٹر ذکیہ فاطمہ، اور Read more about حضور رسالتؐ ۔۔۔ سر محمد اقبال / ترجمہ: شفیق فاطمہ شِعریٰ[...]

اسرائیل کے قیام کے متعلق بعض تاریخی تسامحات ۔۔۔ محمد علم اللہ

  فلسطین پر اسرائیلی بمباری کا دوسرا دن تھا۔ کثیر تعداد میں معصوم اور بے گناہ لوگ، جن میں بوڑھے، بچے اور خواتین شامل تھیں، جاں بحق ہو رہے تھے۔ اپنے آن لائن انگریزی کی کلاس میں جب میں عالم افسردگی میں بیٹھا ہوا تھا تو میرے امریکی نژاد استاذ نے افسردگی کی وجہ دریافت Read more about اسرائیل کے قیام کے متعلق بعض تاریخی تسامحات ۔۔۔ محمد علم اللہ[...]

شام و فلسطین ۔۔۔ علامہ اقبال

رندان فرانسیس کا مے خانہ سلامت پُر ہے مے گل رنگ سے ہر شیشہ حلب کا ہے خاکِ فلسطیں پہ یہودی کا اگر حق ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہلِ عرب کا ٭٭٭

فلسطینی عرب سے ! ۔۔۔ علامہ اقبال

زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ میں جانتا ہوں وہ آتش ترے وجود میں ہے تری دوا نہ جنیوا میں ہے، نہ لندن میں فرنگ کی رگ ِ جاں پنجۂ یہود میں ہے سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات خودی کی پرورش و لذّتِ نمود میں ہے ٭٭٭

ایک ترانہ مجاہدینِ فلسطین کے لیے ۔۔۔ فیض احمد فیض

یہ نظم فیضؔ نے فلسطین کے مجاہدوں کے نام ۱۵ جون ۱۹۸۳ کو لکھی تھی۔ یاسر عرفات سے فیض کی قریبی دوستی تھی۔   ہم جیتیں گے حقا ہم اک دن جیتیں گے بالآخر اک دن جیتیں گے کیا خوف ز یلغار اعدا ہے سینہ سپر ہر غازی کا کیا خوف ز یورش جیش قضا Read more about ایک ترانہ مجاہدینِ فلسطین کے لیے ۔۔۔ فیض احمد فیض[...]

پھر فلسطین پر بم گرا ۔۔۔ غضنفر

پھر فلسطین پر بم گرا ان گنت لوگ مارے گئے سیکڑوں بے مکاں ہو گئے باپ کے سامنے ایک معصوم بیٹے کا سر کٹ گیا دھڑ کسی کا جدا ہو گیا ماں کے آغوش میں لاڈلا چل بسا جسم کے چیتھڑے اڑ گئے ایک بیٹی کو دشمن اٹھا لے گئے ماں کوئی مر گئی گاؤں Read more about پھر فلسطین پر بم گرا ۔۔۔ غضنفر[...]

فلسطین کے شہیدوں کے نام ۔۔۔ عشرت معین سیما

میری بے شکوہ آنکھوں میں جو بینائی تھی، وہ مر چکی تھی یہ جو منظر لیے پھرتی ہوں میں اکثر کسی ویران بستی کے یہاں پر خاک اُڑاتی، ہوا نوحے سناتی ہے، رُلاتی ہے یہاں آہیں بھٹکتی ہیں در و دیوار سے ٹکرانے والی گرم یہ ظالم ہوائیں بین کرتی ہیں یہاں پر گونگے لفظوں Read more about فلسطین کے شہیدوں کے نام ۔۔۔ عشرت معین سیما[...]

۔۔۔ اور فلسطین ۔۔۔ پیرزادہ قاسم

قتل گاہ کی رونق حسب حال رکھنی ہے غم بحال رکھنا ہے جاں سنبھال رکھنی ہے زور بازوئے قاتل انتہا کا رکھنا ہے دشنہ تیز رکھنا ہے اور بلا کا رکھنا ہے اور کیا مرے قاتل انتظام باقی ہے کوئی بات ہونی ہے کوئی کام باقی ہے   وقت پر نظر رکھنا وقت ایک جادہ Read more about ۔۔۔ اور فلسطین ۔۔۔ پیرزادہ قاسم[...]

غزل ۔۔۔ گلناز کوثر

بے سبب خوں بہانا تو معمول کی بات ہے اور معمول کی بات پر سوچتا کون ہے؟ ہاں مگر ننھے جسموں کے پرزے اڑاتے ہوئے وحشیو! یہ بتاؤ تمہارا خدا کون ہے؟   یہ بتاؤ کہ معصوم دل اور آنکھیں کچلتے ہوئے روح لرزی نہیں؟ ہاتھ کانپے نہیں؟ تم ابھی بھی اگر خود کو انساں Read more about غزل ۔۔۔ گلناز کوثر[...]

فلسطین تجھے سلام ۔۔۔ سردار سلیمؔ

اے فلسطین! تری خاک کے ذروں کو سلام تیرے جلتے ہوئے زخموں کی شعاعوں کو سلام   تیرے بچوں، ترے بوڑھوں کو جوانوں کو سلام ان کی رگ رگ میں مچلتے ہوئے جذبوں کو سلام   تو مقدس ہے، مرا قبلہ اول ہے تو تیری دیواروں کو محرابوں کو طاقوں کو سلام   تو شہادت Read more about فلسطین تجھے سلام ۔۔۔ سردار سلیمؔ[...]

دو نظمیں ۔۔۔ الیاس بابر اعوان

فلسطین کے نام     تاریخ کے کالے پنوں پر تقدیس کی سرخ عقیدت سے کچھ منظر سینچے جائیں گے کچھ باتیں لکھی جائیں گی بارود پہ جن کا نم ہو گا دنیائے رنگ و نُور کے ہاتھ میں بندِ قبا کا غم ہو گا اور بڑے بڑے ایوانوں میں ارفع اور زرّیں باتوں کی Read more about دو نظمیں ۔۔۔ الیاس بابر اعوان[...]

فلسطین ۔۔۔ پرویز مظفر

ہم کو نہیں دیکھنا ہم کو چپ رہنا ہے جو ظلم ہوتا ہے جو ظلم ہو رہا ہے زمانہ کھلی آنکھوں سے سو رہا ہے سن رہا ہے بمباری کی آوازیں وہ چیخیں زندہ لاشوں کی وہ درد بھرے نغمات اتنا ظلم اتنی دہشت دیکھ کر بھی اٹھی نہیں کوی آواز یہ بھی ہوئی کوئی Read more about فلسطین ۔۔۔ پرویز مظفر[...]

فلسطینی بچے کی فریاد ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

دنیا کے دوسرے بچوں کی طرح اسکول کے میدان میں کھیلنا لائبریری میں کتاب پڑھنا میرے مقدر میں نہیں کیونکہ میں غزہ میں پیدا ہوا اچھی زندگی کیا ہوتی ہے میں نہیں جانتا ہم پتھروں سے کھیلتے ہیں بدلے میں گولیاں کھاتے ہیں جو بچ جائیں تو فوجی عدالتوں سے سزا پاتے رہتے ہیں ایک Read more about فلسطینی بچے کی فریاد ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی[...]

آج اصحابِ اُخدود مارے گئے ۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

آسماں کی قسم اس کے بُرجوں کی اونچے قلعوں کی قسم اور جس دن کا وعدہ ہے، اُس کی قسم وہ جو محوِ تماشا ہیں اُن کی قسم اور قسم اُن کی جن کو ستم کا تماشا بنایا گیا آگ کی خندقوں میں گرایا گیا وہ جو کہتے تھے ’ربِّ عزیز الحمید! تو ہی حاکم Read more about آج اصحابِ اُخدود مارے گئے ۔۔۔ احمد حاطب صدیقی[...]

فلسطین کی آواز ۔۔۔ ڈاکٹر شفیق آصف

کہہ رہی ہے حق پرستوں کے لہو کی روشنائی سن سکو تو سن لو اسرائیلیو تم ہو غاصب تم ہو قاتل کب تلک روکو گے ہم کو کب تلک ٹوکو گے ہم کو مسجد اقصیٰ ہماری منزلِ مقصود ہے قبلۂ اول ہے یہ اور خانۂ معبود ہے ٭٭٭

فلسطین ۔۔۔ عابد رشید

میں فلسطین کا غم کیسے سناؤں مولا ان پہ جو بیتی وہ کس طرح بتاؤں مولا تُو بتا تیرے سِوا کِس کو سُناؤں مولا کس کے دربار میں فریاد لگاؤں مولا میں کہاں عدل کی زنجیر ہلاؤں مولا   پھر سے کھیلی گئی غزّہ میں لہو کی ہولی آسماں لرزہ نہ دھرتی نے زباں تک Read more about فلسطین ۔۔۔ عابد رشید[...]

تین نظمیں فلسطین کے لئے ۔۔۔ قاسم خیال

ہم کہاں کھڑے ہیں؟؟   فلسطین کے فطری دِلکش و حسیں نظاروں کے گداز بدن پر قاتل اسرائیل کے جنونی ڈرون آگ برساتے ۔۔ زہر اُگلتے میزائیل برس رہے ہیں اور غزہ کے سبز بدن کی نرماہٹ پہ لاکھوں بے بس اور نادار نو زائیدہ! دُودھِیا جسموں کی۔۔۔۔۔ راکھ پڑی ہے دشمن کی خونی آنکھوں Read more about تین نظمیں فلسطین کے لئے ۔۔۔ قاسم خیال[...]

ایک مظلوم و عاجز بچے کی دعا اپنے شہر فلسطین کے لئے ۔۔۔ زارا طیب قاسمی

میں ایک ننھا سا ہوں بھکاری تمہارے در پر کھڑا ہوا ہوں میرے خدایا، مجھے بچا لے تیری زمیں ہے …. ترے ممالک تو سارے جگ کا ہے تنہا خالق میرے خدایا تو جانتا ہے میں ایک بے بس و بے سہارا ہوں اس وطن کا میں رہنے والا جہاں کبھی ترے انبیاء کا ہوا Read more about ایک مظلوم و عاجز بچے کی دعا اپنے شہر فلسطین کے لئے ۔۔۔ زارا طیب قاسمی[...]

غزہ! ۔۔۔ محمد خرم یاسین

پھولوں کے چہرے۔۔۔ زخم خوردہ ہیں جلے کٹے ہیں، پھٹے پڑے ہیں کتنے ہی بچے۔۔۔ سسک رہے ہیں کتنے ہی بچے۔۔۔ مر چکے ہیں! بکھرے ملبے پہ ماتم کناں افسردہ اور لاچار بوڑھے جواں بیٹوں کی لاشیں اٹھانے سے قاصر نا امید اور منتظر ہیں کہ۔۔۔ شاید کوئی جوان آ جائے جنازے اٹھیں، انھیں دفنایا Read more about غزہ! ۔۔۔ محمد خرم یاسین[...]

فلسطین ۔۔۔ نوید کاش

اسرائیل نے مسلسل بمباری سے سرحدی دیواروں کے ساتھ ساتھ میرے دل کے شہرِ جنوں کے مضافات میں تعمیر شدہ ضبط کی نوے فیصد عمارتیں تباہ کر دی ہیں اس وقت میرے دماغ کے وسط میں واقع زندان میں قید امیدِ مسیحا کا رنگ زرد پڑتا جا رہا ہے اسے مسلسل چکر آ رہے ہیں Read more about فلسطین ۔۔۔ نوید کاش[...]

ابابیلیں نہیں آتیں ۔۔۔ عمر عزیز

مقدس سرزمیں پر سینکڑوں بدمست ہاتھی آن پہنچے ہیں زبان ابرہہ فرمان جاری کرنے والی ہے ’حرم کو ڈھا دیا جائے‘ شکست بے اماں کے خوف سے ایمان بھی شل ہو چکے ہیں۔ کوئی اندر سے یہ کہتا ہے یقیں سے دل ہوں خالی تو ابابیلیں نہیں آتیں ٭٭٭

غزل: غزہ کے بہادر عوام کے نام ۔۔۔ خالدؔ علیگ

میں ڈرا نہیں میں دبا نہیں میں جھُکا نہیں میں بِکا نہیں مگر اہلِ بزم میں کوئی بھی تو ادا شناسِ وفا نہیں نہ وہ حرف و لفظ کی داوری نہ وہ ذکر و فکرِ قلندری جو مرے لہو سے لکھی تھی یہ وہ قرار دادِ وفا میں صلیبِ وقت پہ کیسے ہوں مُجھے اب Read more about غزل: غزہ کے بہادر عوام کے نام ۔۔۔ خالدؔ علیگ[...]

اے ارض فلسطین ۔۔۔ سرفراز بزمی

عروجِ آدم کا اک قصیدہ جہان سے بدگمان لاشیں کفن دریدہ ستم رسیدہ یہ سر بریدہ جوان لاشیں   حکایتِ کہسارِ غزنی، شکایتِ آبِ رودَ دجلہ لہو میں ڈوبی ہوئی صدائیں سنا رہی ہے زمین اقصیٰ   صدائے فرعون سن رہا ہوں صدائے نمرود آ رہی ہے کہ سامریوں کے سلسلے ہیں کہ یاد اخدود Read more about اے ارض فلسطین ۔۔۔ سرفراز بزمی[...]

شناختی کارڈ ۔۔۔ محمود درویش، ترجمہ: شاہد ماکلی

عربی   بطاقة ہویة (1)۔   سجِّل آنا عربی ورقمُ بطاقتی خمسونَ آلفْ وآطفالی ثمانیةٌ وتاسعہُم.. سیآتی بعد صیفْ! فہلْ تغضبْ؟   (2)۔ سجِّلْ آنا عربی وآعملُ مع رفاقِ الکدحِ فی محجرْ وآطفالی ثمانیةٌ آسلُّ لہمْ رغیفَ الخبزِ، والآثوابَ والدفترْ من الصخرِ ولا آتوسَّلُ الصدقاتِ من بابِکْ ولا آصغرْ آمامَ بلاطِ آعتابکْ فہل تغضب؟   Read more about شناختی کارڈ ۔۔۔ محمود درویش، ترجمہ: شاہد ماکلی[...]

اے غزہ کے شرارتی بچو ۔۔۔ خالد جمعہ

اردو ترجمہ: محمد علم اللہ   اے غزہ کے شرارتی بچو! تم! جو میری کھڑکی تلے اپنی تیز آوازوں سے مجھے پریشان رکھتے تھے تم! جن کے دم سے میری ہر صبح دھما چوکڑی اور شور شرابے سے آباد رہتی تھی تم! جو میرے گلدان کو بھی نہیں چھوڑتے، توڑ دیتے تھے اور میری بالکونی Read more about اے غزہ کے شرارتی بچو ۔۔۔ خالد جمعہ[...]

اگر میں مر جاؤں ۔۔۔ ڈاکٹر رفعت العریر / ترجمہ نجمہ ثاقب

غزہ یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر ڈاکٹر رفعت العریر  نے اپنی شہادت سے پہلے ٹویٹر پہ اپنی آخری نظم جو شیئر کی تھی، اس کا اردو ترجمہ ۔۔۔۔۔۔   اور اگر میں مر جاؤں تم میری خاطر زندہ رہنا مجھ پر جو کچھ بیت چکا وہ دنیا کے لوگوں سے کہنا میری چھوڑی چیزیں لے Read more about اگر میں مر جاؤں ۔۔۔ ڈاکٹر رفعت العریر / ترجمہ نجمہ ثاقب[...]

عرب کا بہادر بیٹا ۔۔۔ انتظار حسین

’’عرب کا بہادر بیٹا کہاں ہے؟‘‘ چلانے والے نے چلا کر پوچھا۔ عرب کا بہادر بیٹا؟ سب ٹھٹک گئے، متعجب ہوئے، ہاں عرب کا بہادر بیٹا کہاں ہے، پھر ایک آواز ہو کر چلائے، ’’عرب کا بہادر بیٹا کہاں ہے؟ عرب کے بہادر بیٹے کو باہر لاؤ۔‘‘ تب جھلسے چہرے خونم خوں وردی والا سپاہی Read more about عرب کا بہادر بیٹا ۔۔۔ انتظار حسین[...]

بچے نہ دیکھیں!!! ۔۔۔ سبین علی

کثیف دھند کی اوٹ سے جھانکتا سورج اداس اور بوڑھا نظر آ رہا تھا شام ہونے کو تھی اور وہ پریشان تھی کہ آخر کس کے ساتھ کھیلے؟ اس کا کوئی ہمجولی کہیں دکھائی نہیں دے رہا؟ – – اچانک گلی کی مغربی نکڑ پر اسے ایک غبارے والا دکھائی دیا جو ایک لمبے بانس Read more about بچے نہ دیکھیں!!! ۔۔۔ سبین علی[...]

افسانچے ۔۔۔ عبد الرحمان واصف

گندی نسل   مار کھانے والے کی چیخوں نے آسمان سر پر اٹھا رکھا تھا اور وہ بچاؤ بچاؤ کی فریاد کیے جا رہا تھا۔ مگر ہجوم میں سے کوئی بھی اس کی مدد کو آگے نہ بڑھ رہا تھا۔ سب یہی سوچ رہے تھے کہ پرائی آگ میں کودنے کا کیا فائدہ۔ اتنے میں Read more about افسانچے ۔۔۔ عبد الرحمان واصف[...]

ڈاکٹر اَنور معظم مرحوم۔ ایک قابل ادیب و شاعر ۔۔۔ اسلم عمادی

پیدائش:  ۲۳ نومبر۱۹۲۸ وفات:  ۲۵ نومبر ۲۰۲۳   اہم تصانیف: 1۔  جمال الدین افغانی (۱۹۵۶) 2۔ عندلیب گلشن نا آفریدہ۔  غالب کی فکری وابستگیاں (۲۰۱۹) Annotated Urdu Bibliography (Social Sciences)- 4 Volumes 4. Islam and Plurity of Religion, 1984   ڈاکٹر اَنور معظم کا نام جامعہ عثمانیہ کے اکابر اَصحابِ علم و اَدب میں نمایاں Read more about ڈاکٹر اَنور معظم مرحوم۔ ایک قابل ادیب و شاعر ۔۔۔ اسلم عمادی[...]

غزلیں ۔۔۔ انور معظّم

آج کچھ یوں شب تنہائی کا افسانہ چلے روشنی شمع سے دل درد سے بیگانہ چلے   شعلہ در شعلہ کسی یاد کے چہرے ابھریں موج در موج حباب رخ جانانہ چلے   کچھ نہ ہو آنکھ میں بے درد نگاہوں کے سوا گفتگو ساقیِ دوراں سے حریفانہ چلے   وقت جھومے کہیں بہکے کہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ انور معظّم[...]

قیدی ۔۔۔ انور قمر

1 قیدیوں کے پیروں میں بیڑیاں ہیں اور ہاتھوں میں کدالیں۔ ایک لمحہ میں کدالیں فضا میں بلند ہوتی ہیں، دوسرے میں زمین کے پتھریلے سینے میں اتر جاتی ہیں۔ قطعی میکانیکی طور پر یہ کام ہو رہا ہے۔ گجر بجتے ہی ایک وین ہمارے مکان سے کچھ فاصلے پر آ کر رکتی ہے۔ جمعدار Read more about قیدی ۔۔۔ انور قمر[...]

چڑیوں نے کہا عافیت ہے ۔۔۔ انور قمر

1 طاق میں ڈیوٹ جل رہا تھا، ہلکی مگر سرد ہوا کے جھونکوں سے اس کی لو لرز لرز جاتی تھی۔ میں خواجہ کے آستانے سے قوالی سن کر سرائے کو لوٹا تھا۔ میں ابھی اپنی کھولی کے دروازے پر لگا ہوا قفل کھولنے ہی جا رہا تھا کہ میری نظر پاس کی کھولی پر Read more about چڑیوں نے کہا عافیت ہے ۔۔۔ انور قمر[...]

ڈاکٹر امام اعظم کے مونوگراف ’مظہر امام‘ کا اجمالی جائزہ ۔۔۔ ڈاکٹر مظفر نازنین

ڈاکٹر امام اعظم (ریجنل ڈائریکٹر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ، کولکاتا ریجنل سینٹر) شاعر، ادیب اور صحافی ہیں۔ ان کی کتاب ’’گیسوئے تحریر‘‘ دراصل ان کی شخصیت کی آئینہ دار ہے۔ 192 صفحات پر مشتمل اس کتاب ’‘‘گیسوئے تحریر‘‘ کی اشاعت 2012ء میں ہوئی۔ یہ کتاب 39 نادر و نایاب ادبی مضامین کا Read more about ڈاکٹر امام اعظم کے مونوگراف ’مظہر امام‘ کا اجمالی جائزہ ۔۔۔ ڈاکٹر مظفر نازنین[...]

نگار خانۂ کولکاتا: ایک جائزہ ۔۔۔ ڈاکٹر احسان عالم

دربھنگہ میں علم و ادب کی تاریخ بہت قدیم ہے۔ یہ صدیوں سے مفکروں، دانشوروں ، ادیبوں ، صوفیوں ، سنتوں اور شاعروں کی سرزمین رہی ہے۔ عہد قدیم کے بعد عہد وسطیٰ میں بھی مسلمانوں کی علمی و ادبی ثقافتی اور تہذیبی کاوشوں نے دربھنگہ کی تاریخ کو روشن کیا ۔ دربھنگہ میں بہت Read more about نگار خانۂ کولکاتا: ایک جائزہ ۔۔۔ ڈاکٹر احسان عالم[...]

بادِ صبا کا انتظار ۔۔۔ سید محمد اشرف؛ اور اس پر آراء

یہ افسانہ واٹس اپ گروپ ’بزم افسانہ‘ میں پیش کیا گیا تھا جہاں اس پر گفتگو کی گئی۔ یہ گروپ مشہور افسانہ نگار سلام بن رزاق کی زیر پرستی فعال ہے۔ زیر نظر تبصرے واٹس گروپ میں زمانی اعتبار سے ہی دئے جا رہے ہیں، یعنی جس ترتیب سے احباب نے اپنی آراء دی ہیں، Read more about بادِ صبا کا انتظار ۔۔۔ سید محمد اشرف؛ اور اس پر آراء[...]

علامہ اقبال کی حمایت میں ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر

علامہ اقبالؔ شعر و ادب میں ہمالہ پہاڑ کی طرح عظیم الشان ہیں۔ غیر مسطح زمین کے بعض بے حیثیت لنگڑے لولے اُن پر چڑھ دوڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہنسی آتی ہے۔ ایمان کے بعض مدعی علامہ اقبال کے ایمان و اسلام پر سوال اٹھاتے ہیں تو کیا اللہ تعالیٰ نے انھیں خدائی Read more about علامہ اقبال کی حمایت میں ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر[...]

اردو ناول نگاری اور اس کی تنقید پر ایک مکالمہ ۔۔۔ ابرار مجیب

اردو میں ناول کے تعلق سے ذہن بہت صاف نہیں ہے۔ ناول کی تکنیک پر گفتگو ای ایم فوسٹر کے میکان کی تصور سے آگے نہیں بڑھی، بات گھوم پھر کر پلاٹ، کردار، قصہ، مکالمہ وغیرہ تک پہنچ جاتی ہے۔ ٹیری ایگلٹن ناول کو ایک ایک ایسی صنف قرار دیتا ہے جو کسی بھی حتمی Read more about اردو ناول نگاری اور اس کی تنقید پر ایک مکالمہ ۔۔۔ ابرار مجیب[...]

محمد اسد اللہ کی انشائیہ نگاری ۔۔۔ ڈاکٹر صبیحہ خورشید

  ادبی اظہار کے دو مشہور اسالیب ہیں، المیہ اور طربیہ۔ یہ دونوں ادب کی مختلف اصناف پر محیط ہیں۔ طنز و مزاح ادب کے تخلیقی اظہار کا ایک رنگ ہے مگر یہ کوئی صنف نہیں ہے۔ اس کے بر عکس انشائیہ ایک غیر افسانوی صنف ادب ہے۔ ناقدین اور ادب کے قارئین کا ایک Read more about محمد اسد اللہ کی انشائیہ نگاری ۔۔۔ ڈاکٹر صبیحہ خورشید[...]

گیبریل گارشیا مارکیز کا ناول ’’تنہائی کے سو سال‘‘ عالمی نو آبادیات و استعمار کے تناظر میں ۔۔۔ ڈاکٹر محمد خرم یاسین

اجالا بہ سبب تاریکی ہے اور تاریکی کے مطالعے کے بنا روشنی کی کھوج ممکن نہیں۔ انسانی زندگیاں کی بیش تر بڑی مشکلات، فطرت کے خلاف خود کو توانا رکھنے کی جستجو کے بجائے خود انسانوں کے تخلیق کردہ مسائل سے نبرد آزما ہونے کے سبب ہیں۔ انسان، جو مادی دنیا میں اپنے مفادات عزیز Read more about گیبریل گارشیا مارکیز کا ناول ’’تنہائی کے سو سال‘‘ عالمی نو آبادیات و استعمار کے تناظر میں ۔۔۔ ڈاکٹر محمد خرم یاسین[...]

بیدی کی ’اِندو‘ کے نام ۔۔۔ شناور اسحاق

عورت کا شریر ایک راج محل یے پُر شکوہ پُر اسرار وہ تمہیں اپنا مان کر اِس کی چابیاں تمہیں سونپ دیتی ہے تم عمر بھر اس کی راہداریوں میں دندناتے رہتے ہو بُرجیوں پر کلیلیں کرتے پھرتے ہو   اس راج محل میں مخفی ایک آئینہ خانہ ہے جس کے وسط میں سنہری تپائی Read more about بیدی کی ’اِندو‘ کے نام ۔۔۔ شناور اسحاق[...]

‎وہ لمحہ ۔۔۔ اسنیٰ بدر

‎کل رات کی محفل میں ‎اک رنگ اٹھا دل میں ‎جب رقص قدم اٹھے ‎پتھر کے صنم اٹھے ‎نغموں کا نشہ چھلکا ‎سو رنج و الم اٹھے   ‎اک آن تو سانسوں میں ‎بارود کی وحشت نے ‎کچھ شور کیا برپا   ‎تاریک محلّوں سے ‎کانوں کو سنائی دیں روتی ہوئی ماؤں کی ‎ٹوٹی ہوئی Read more about ‎وہ لمحہ ۔۔۔ اسنیٰ بدر[...]

نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی

خاکستری خواب کا موجد بے مثل فکشنسٹ،  قدیم دوست اسلم سراج الدین کی یاد میں   خوابِ خاکستری کا سفر طے نہیں ہو سکا   کُنجِ دل میں کہیں کوئی حسرت اُٹھاتی ہے سر   عشق کے کھیل میں قرمزی حرف جیسے کبوتر تخیّل کی چھتری سے اُتریں غُٹر غُوں .. غُٹر غُوں   تواریخ Read more about نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[...]

نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

سانپ ہمیشہ سانپ رہے گا   کسی بھی رنگ کا ہو کوئی بھی روپ ہو اس کا حسیں دلکش وہ جتنا ہو مگر سن لو ’’سپولا‘‘ سانپ کا بیٹا ہمیشہ سانپ رہتا ہے ٭٭٭         پردیس میں عید   سنو….اے دیس کے لوگو کہ یہ جو عید کا دن ہے اگر پردیس Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[...]

پانچ ہزار سال پہلے ۔۔۔ ابرار مجیب

ایک ہارر کہانی   جب ہم اس علاقے میں پہنچے تو اندازہ ہوا کہ یہ علاقہ شہری علاقے سے کم از کم سو، سوا سو کیلو میٹر دور ہے اور آس پاس کوئی انسانی آبادی بھی نہیں ہے۔ چند ایک قبائلی گاؤں یہاں سے تین کیلو میٹر کے فاصلے پر تھے۔ اس کا مطلب یہ Read more about پانچ ہزار سال پہلے ۔۔۔ ابرار مجیب[...]

17 جنوری 2010 ۔۔۔ ربیعہ سلیم مرزا

کتبے پہ لکھی اس تاریخ کا میری زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس دن میں اچھی بھلی گھر کے کام نبٹا کر پچھلی سردیوں کی قمیض کے پلیٹ ادھیڑ رہی تھی۔ وزن بڑھتا ہے تو جگاڑ سے گذارا چلتا ہے. درد اچانک ہی بائیں بازو سے اٹھ کر دل تک چلا آیا۔ میں بیٹھی بیٹھی Read more about 17 جنوری 2010 ۔۔۔ ربیعہ سلیم مرزا[...]

آہِ بے صدا ۔۔۔ وسیم عقیل شاہ

پلیٹ فارم نمبر 3 پر واقع لکڑی کے خستہ تختوں سے بنی اپنی چھوٹی سی دکان ’واسو بک اسٹال‘ میں بیٹھی 21 سالہ آشا آج بھی کسی گہری فکر میں ڈوبی ہوئی تھی۔ فکر کے یہ گہرے سائے آج اُس کے پر کشش سانولے چہرے پر خوف بن کر چھائے ہوئے تھے۔ اُس کے دائیں Read more about آہِ بے صدا ۔۔۔ وسیم عقیل شاہ[...]

پیاس ۔۔۔ انور فرازؔ

میری سروس ہی کچھ ایسی ہے کہ ہر ماہ دو چار دنوں کے لیے گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے، اور جب بھی باہر رہتا ہوں، کسی ریسٹ ہاؤس یا کسی ہوٹل میں ٹھہرنا پڑتا ہے، اور جتنے دنوں ٹھہرتا ہوں، مسٹر کھنہ اور اس کی بیوی ضرور یاد آتے ہیں، وہ یادیں برابر چار Read more about پیاس ۔۔۔ انور فرازؔ[...]

غزلیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

ہاں۔ مرا ذکر درمیان میں تھا تیر لیکن ابھی کمان میں تھا   ناشتہ کر رہا ہوں سب کے ساتھ رات میں اپنے ہی مکان میں تھا   اب یقیں آیا میں اسی کا ہوں میں کسی اور ہی گمان میں تھا   خود کشی تھی کہ قتل تھا میرا کس گلی میں تھا؟ کس Read more about غزلیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[...]

غزلیں ۔۔۔ راجیش ریڈی

اِس دن کے منتظر تھے جو، وہ یار کیا ہوئے مر بھی چکا میں، میرے عزا دار کیا ہوئے   سوئے ہوؤں کو کرتے تھے بیدار، کیا ہوئے بستی میں تھے جو سر پھرے دو چار، کیا ہوئے   اُس پار سے میں آیا ہوں دریا میں ڈوب کر مجھ کو بلا رہے تھے جو Read more about غزلیں ۔۔۔ راجیش ریڈی[...]

غزلیں ۔۔۔ اصغر شمیم

ہر گھڑی دل کو یہی سمجھاؤں میں جی لوں تھوڑی دیر یا مر جاؤں میں   روشنی سے جب کوئی رشتہ نہیں تیرگی سے کیوں بھلا گھبراؤں میں   تھک گیا ہوں انتظارِ دید میں اور کتنا دل کو اب تڑپاؤں میں   ضد وہ کرتے ہیں کھلونوں کے لئے کس طرح بچوں کو اب Read more about غزلیں ۔۔۔ اصغر شمیم[...]

دو غزلہ ۔۔۔ مقبول حسین

توحید کے سبب تجھے سجدہ روا نہیں میں نے وگرنہ عشق میں کیا کیا کیا نہیں   تم بھی وفا کو طاق پہ رکھ کر چلے گئے میں نے بھی جام زہر کا اب تک پیا نہیں   تم خوش لباس ہو گئے جب سے جدا ہوئے مجھ سے ابھی تک اپنا گریباں سِلا نہیں Read more about دو غزلہ ۔۔۔ مقبول حسین[...]

غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید

عرضِ احوال کی ہے تھوڑی سی انسیت جب بڑھی ہے تھوڑی سی   اب تسلی ہوئی ہے تھوڑی سی بات آگے چلی ہے تھوڑی سی   پھر تری یاد کے دریچے سے زندگی دیکھ لی ہے تھوڑی سی   ان سے کچھ عشق وِشق تھوڑا ہے یونہی دیوانگی ہے تھوڑی سی   چار پل ان Read more about غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید[...]

پیرس کی فضاؤں میں گھُلی شفق کی سُرخی ۔۔۔ طارق محمود مرزا

سات بجے شام ہماری کوچ ہمیں لے کر پیرس کی خوبصورت گلیوں میں کہیں سست خرامی اور کہیں سُبک رفتاری سے سوئے منزل روانہ ہو گئی۔  سنہری کرنوں والی رُوپہلی دھُوپ پیرس کی خوبصورت عمارتوں، جاذب نظر دریچوں اور دروازوں کے باہر سجے رنگ برنگے پھُولوں پر پھیلی تھی۔  پیرس کی شام! یہ تین رُومانٹک Read more about پیرس کی فضاؤں میں گھُلی شفق کی سُرخی ۔۔۔ طارق محمود مرزا[...]

جیون دھارا ۔۔۔ نجمہ ثاقب

جب آدمی کی عمر بڑھ جائے تو اس میں وہ قوت آ جاتی ہے کہ وہ چاہے تو شجر بن جائے چاہے تو پرندہ چاہے تو ندی بن جائے چاہے تو پہاڑ چاہے تو مر جائے اور چاہے تو زندہ رہے آج کل وہ بڑی عمر کا آدمی ہم میں رہ رہا ہے۔ اور ہدیہ Read more about جیون دھارا ۔۔۔ نجمہ ثاقب[...]

خاکِ دل ۔۔۔ اصغر وجاہت

ترجمہ/رسم الخط کی تبدیلی: اعجاز عبید دوسری اور آخری قسط   4   لاہور میں میری کمپنی کو چین سے لکڑی سپلائی کرنے کا ایک بڑا آرڈر ملا۔ کمپنی کے مالک اور ایم۔ روشن حبیب، جنہیں ستارۂ پاکستان کا خطاب بھی مل چکا ہے، میرے باس تھے۔ انہوں نے آرڈر دیا کہ میں لکڑی کا Read more about خاکِ دل ۔۔۔ اصغر وجاہت[...]