حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سید اقبال عظیمؔ

کونین کی ہر شے میں وہی جلوہ نما ہے جتنی بھی ہو توصیفِ خدا، حق ہے بجا ہے   یہ ابر، یہ کہسار، یہ صحرا، یہ گلستاں جو کچھ بھی ہے سب اُس کا کرم اس کی عطا ہے   ہر گل کے تبسم میں عیاں حُسن ہے اُس کا بلبل کے ترنم میں نہاں Read more about حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سید اقبال عظیمؔ[…]

غزلیں۔ ۔ ۔ سہیل اختر

ایسا وردان ملے جس کو وہ پاگل ہو جائے ہاتھ سونے کو لگاتا ہوں تو پیتل ہو جائے   تنہا رہنا ہے تو تنہائی مکمل ہو جائے کیوں نہ ہر شخص تصور سے بھی اوجھل ہو جائے   مر چکا آنکھ میں امید کا پنچھی میرا میرے ارمانوں کی دھرتی بھی نہ دلدل ہو جائے Read more about غزلیں۔ ۔ ۔ سہیل اختر[…]

غزلیں ۔۔۔ سوہن راہی

شہر میں ہر سمت قتل عام ہے خون میں ڈوبی سحر اور شام ہے   جا بجا انسانیت کی دھجیاں ہر جگہ کہرام ہی کہرام ہے   آنکھ کی محراب،  اشکوں کے چراغ اب یہی منظر ہمارے نام ہے   چھوڑئیے رنگ چمن کی داستاں اب قفس میں ہی مجھے آرام ہے   حسن ہے Read more about غزلیں ۔۔۔ سوہن راہی[…]

تلاشِ ہند ۔۔۔ اعجاز منگی

کیا یو پی میں بی جے پی کی جیت ابو الکلام آزاد کی شکست ہے!؟ یہ سوال تاریخ کے گال پر ایسا طمانچہ ہے جیسے طمانچے کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک یورپی شاعر نے لکھا تھا ’’کیا تم نے کبھی کسی مردے کو چانٹا مارا ہے؟‘‘ آؤ! اور اس تاریخ کی تدفین کرو جو مرزا Read more about تلاشِ ہند ۔۔۔ اعجاز منگی[…]

تبصرہ ’تم کیسر ہم کیاری‘ ۔۔۔ مجاہد الاسلام

نام کتاب (مجموعہ گیت): تم کیسر ہم کیاری شاعر: سوہن راہی ملنے کا پتہ: مکتبہ عمران ڈائجسٹ، اردو بازار، کراچی، پاکستان۔ قیمت : 200 روپے مبصر : ڈاکٹر مجاہد الاسلام اسسٹنٹ پروفیسر (اردو) مانو لکھنؤ کیمپس، لکھنؤ   سوہن راہی کا وطن مالوف پھگواڑہ، ضلع کپورتھلہ، پنجاب ہی ہے۔ مگر وہ کم و بیش پانچ Read more about تبصرہ ’تم کیسر ہم کیاری‘ ۔۔۔ مجاہد الاسلام[…]

غزلیں ۔۔۔ کاوش عباسی

جان فانی پر ابَد کا گریہ لکّھیں آؤ کاوش زِندگی کا نوحہ لکّھیں   بے اَماں دِل کی لرزتی دھڑکنوں پر مستقل کرب فنا کا سایہ لکّھیں   زِندگی کی بے نیازی کو چِڑاتا مَوت سے بھی تِیکھا اِک طنزیہ لکّھیں   جِس حیات بے کراں کو پُوجتے ہیں آج اُس کو اَحقر و بے Read more about غزلیں ۔۔۔ کاوش عباسی[…]

غزلیں ۔۔۔ احمد شہریار

خون؟ نہیں، آبِ وضو ہے مرا نیزہ؟ نہیں، شوقِ نمو ہے مرا   کوئی کماں ہے؟ نہیں، یہ تیر ہے تیر؟ نہیں، رزقِ گلو ہے مرا   کون؟ یہ میں ہوں، یہ مرے لوگ ہیں لوگ؟ نہیں، تو ہے، یہ تو ہے مرا   کیسی جہت؟ یہ ہے روانی مری! کیسی روانی؟ یہ لہو ہے Read more about غزلیں ۔۔۔ احمد شہریار[…]

دہلی سے برمنگھم تک ۔۔۔ مظفر حنفی

دہلی سے پلین پر سوار ہوتے ہوئے لگا تھا جیسے ویٹنگ روم سے نکل کر کوئی راہ داری طے کی ہو اور دوسرے کمرے میں آ گئے ہوں۔  اس بار ہم سیڑھیاں اتر کر نیچے کھلے میدان میں آئے اور سامنے کھڑے ہوئے دیو قامت بوئنگ 747 سے جڑی ہوئی سیڑھی پر چڑھ کر اندر Read more about دہلی سے برمنگھم تک ۔۔۔ مظفر حنفی[…]

غزلیں ۔۔۔ نوید ناظم

اس لیے اب بھی راستے میں ہوں کہ میں چلتا ہی دائرے میں ہوں   یہ مِرا عکس ہے جو باہر ہے دیکھ میں خود تو آئینے میں ہوں   میں عناصر بکھیر دوں اپنے تیرے کہنے پہ ضابطے میں ہوں   رک سکوں اور نہ چل سکوں آگے کیا کروں سخت مرحلے میں ہوں Read more about غزلیں ۔۔۔ نوید ناظم[…]

جب میں روتا ہوں۔ ۔ ۔ وشنو پد سیٹھی/سہیل اختر

  اڑیا سے ترجمہ   میرے اندر کوئی ہونا چاہتا ہے محوِ گفتگو کسی نا معلوم زبان میں باتیں کرنا چاہتا ہے مجھ سے زخمی اور گداز احساسات کے بارے میں اور اس آواز کو میرے علاوہ نہیں سن پاتا کوئی اور   یہ خاموش الفاظ ہیں کہے ہوئے اور ان کہے جملوں کے درمیان Read more about جب میں روتا ہوں۔ ۔ ۔ وشنو پد سیٹھی/سہیل اختر[…]