نظمیں ۔۔۔ نجمہ منصور

  کیا تم نے کبھی دیکھا ہے؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   کیا تم نے کبھی دیکھا ہے! پولی تھین کے تھیلے میں کوڑا کرکٹ کی بجائے جیتا جاگتا انسان پڑا ہو کیڑے مکوڑے کی طرح   میں نے دیکھا ہے بلکہ روز دیکھتی ہوں اس دوران میرے اندر کا سناٹا اور باہر کا شور آپس میں گتھم Read more about نظمیں ۔۔۔ نجمہ منصور[…]

دو نظمیں ۔۔۔ نصیر احمد ناصر

خواب اور محبت کی کوئی عمر نہیں ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   ہمیں خبر ہے ہمارے درمیان بے خبری کی دھند پھیلی ہوئی ہے تلاش کے راستے پر چلتے ہوئے ہمارے قدم اپنی منزل نہیں دیکھ پاتے تمہارا اندر میری نظموں سے زیادہ خوبصورت اور اجلا ہے مگر میری عینک کے شیشے روز بروز دبیز ہوتے جا Read more about دو نظمیں ۔۔۔ نصیر احمد ناصر[…]

بیاض عمر کھولی ہے ۔۔۔ ستیہ پال آنند

عجب منظر دکھاتے ہیں یہ صفحے جن پہ برسوں سے دھنک کے سارے رنگوں میں مرے موئے قلم نے گُل فشانی سے کئی چہرے بنائے ہیں کئی گُلکاریاں کی ہیں لڑکپن کے شروع نوجوانی کے بیاض عمر کے پہلے ورق سب خوش نمائی کے نمونے ہیں گلابی، ارغوانی، سوسنی، مہندی کی رنگت کے یہ صفحے Read more about بیاض عمر کھولی ہے ۔۔۔ ستیہ پال آنند[…]

اسد محمد خان کی چند مختصر نظمیں

  (بشکریہ کامران نفیس)   گاربیج کلکٹر ____________________________   رات کو سونے سے پہلے اپنے سارے گیت لکھ لو اپنی ساری نظموں کا املا ٹھیک کر لو صبح کو شاید کفن لے کر مورخ آئے گا رام بابو سکسینہ آئے گا ٭٭ دس از اَ رکارڈِنگ ____________________________   گنا پیلتے ہوئے اور رہٹ چلاتے ہوئے Read more about اسد محمد خان کی چند مختصر نظمیں[…]

عبدالوہاب البیاتی کے ساتھ ایک شام ۔۔۔ شاہین

  ہر گلی کوچے میں لاش اپنی اٹھائے رات آتے ہی کسی اک بالاخانے پر جہاں سائے برہنہ تن کو ڈھانپے ناچتے ہیں یا کہیں اک پارک میں یا پھرکسی نکڑ پہ واقع قہوہ خانے کے دھوئیں میں دفن کر آتے ہو خود کو اپنے چہرے کو چھپائے شرم کے مارے خدا اور عائشہ و Read more about عبدالوہاب البیاتی کے ساتھ ایک شام ۔۔۔ شاہین[…]

وینٹی لیٹر ۔۔۔ فرزانہ نیناں

  جب اڑی جا رہی تھیں یہ زلفیں ان ہواؤں میں گیت تھے اُس کے میرے چہرے پہ تھی ہنسی اس کی کھکھلاتے تھے راہ کے کانٹے چاند پر گھومتے تھے ہم اکثر زندگی پر بھی کچھ بھروسا تھا جانے کس لمحے پڑ گئی وہ شکن ساری دنیا بدل گئی جس میں ایک گہری سی Read more about وینٹی لیٹر ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]

نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی

  وبا کے دنوں کی تنہائی ____________________________   کائیناتی بھید پانے اور مرضی کی دیر پا قُربت کے لئے سوشل ڈِسٹینسنگ کا تجربہ ضروری ہے تنہائی ایک قیمتی شَے ہے جہاں محبت صحیح معنوں میں آشکار ہوتی ہے خواب در خواب بھی تو سفر جاری رہتا ہے شکیب جلالی، سارہ شگفتہ اور ثروت حسین کو Read more about نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

ہمیں تو ہیں وہ ۔۔۔ سعود عثمانی

  (میں نے امنڈتے خون کے ساتھ وہ منظر دیکھا جس میں چند سالہ نہتا بچہ مسلح فوجی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑا ہوا ہے۔ اس کی آنکھوں میں خون ہے لیکن خوف کا نشان تک نہیں۔ یہ اس کے آباء کی وراثت ہے جو اس تک نسل در نسل منتقل ہوتی آئی Read more about ہمیں تو ہیں وہ ۔۔۔ سعود عثمانی[…]

فیس بک کا موت سے رشتہ ابھی نیا ہے ۔۔۔ ڈاکٹر ثروت زہرا

  موت نے کوئے ابد سے آ کے خاموشی سے ٹائم لائن پر جگہ بنا لی آئکن۔۔۔۔۔۔ اپنی شکل پہ رکھے جذبوں کی تصویر بنانا بھول گئے ہیں ہند سے۔۔۔۔ لا متناہی گنتی گننے چلے گئے ہیں جلتی بجھتی تصویروں کے سب انگارے راکھ میں ڈھل کر اسٹیٹس کو ڈھانپ چکے ہیں حرف کی دھڑکن Read more about فیس بک کا موت سے رشتہ ابھی نیا ہے ۔۔۔ ڈاکٹر ثروت زہرا[…]

نظمیں ۔۔۔ عارفہ شہزاد

  کتھارسس ¬____________________________   دباؤ، دباؤ کوئی اندرونی دباؤ رگوں کا کھنچاؤ میری کنپٹی کی کوئی رگ دبی ہے یا کچھ بھی نہیں ہے! حلق میں اٹکنے لگی سانس میری کہیں جھنجھناتے ہوئے لفظ چبھنے لگے ہیں میری کلائی سے۔۔ ۔ کاندھے سے۔۔ ۔ باندھی ہوئی ایک اک رگ میں پیوست بس درد ہے اور Read more about نظمیں ۔۔۔ عارفہ شہزاد[…]