نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی

  جون ایلیا کے لئے     اُس کو قید خیال میں کرنا مُشکل جنگلی ہرن کو جال میں کرنا مُشکل ‎‎‎٭٭٭         بُل فائیٹنگ   پھر وہ اُن کے تماشے کے لئے دیوانہ وار جھپٹتا ہے بُل کی آنکھوں میں سُرخ مرچیں ڈال کر مشتعل کیا جاتا ہے لڑائی سے پہلے Read more about نظمیں ۔۔۔ تنویر قاضی[…]

نظمیں ۔۔۔ سلیم انصاری

  مری نظموں کے سادہ لوح قاری   مری نظموں کے سادہ لوح قاری تمہیں کیا علم؟ میں برسوں سے اپنی سوچ کے جنگل میں تم کو بے سبب بھٹکا رہا ہوں بظاہر میری سب نظمیں تمہارے خواب کی مانند لگتی ہیں مگر یہ سچ نہیں ہے مری نظموں کے سارے لفظ کاذب ہیں مری Read more about نظمیں ۔۔۔ سلیم انصاری[…]

دو نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

  میں نے اس کو غور سے دیکھا   ہم دونوں نے مٹی کھودی نیچے دیکھا۔  ہاتھ اُٹھائے ہاتھوں میں۔  یہ کیا مٹی کے نیچے بھی مٹی تھی   دھول میں سر سے پاؤں تک ایسے ہم دونوں اَٹے ہوئے تھے لیکن اس کی آنکھوں میں میں نے ایک چمک دیکھی اس کے گرد اک Read more about دو نظمیں ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]

ایک وہ وقت۔۔۔ اسنیٰ بدر

ایک وہ وقت کہ آپ کی آہٹ کو دالان سمجھتے تھے کاہی ماشی زرد غرارے آپ کے اوپر سجتے تھے   اک وہ وقت کہ جب آنگن میں اجلے بستر لگتے تھے چھڑکاؤ ہوتا تھا دریاں چادر تکیے، مونڈھے تھے   اک وہ وقت کہ ایک جمیلہ روز صبح کو آتی تھی راکھ ہٹا کر Read more about ایک وہ وقت۔۔۔ اسنیٰ بدر[…]

نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں

  بیگار   کہاں ہو تم ۔۔۔ ادھر دیکھو قلم کی روشنائی نیلگوں صحرا کی شاموں سے سنہری کاغذوں کی کشتیوں میں ریت بھر کرلا رہی ہے ہوا دھیرے سے نغمے بارشوں کے گا رہی ہے!!! ٭٭٭       پھٹے غبارے   کہاں چھپائی ہے خوشبو تم نے کہاں رکھے ہیں سخن تمہارے نجانے Read more about نظمیں ۔۔۔ فرزانہ نیناں[…]

اتنی مدت کے بعد ۔۔۔ ادریس آزاد

اتنی مدت کے بعد لَوٹا ہوں لوگ اپنی گلی کے یاد نہیں حافظے پر بھی اعتماد نہیں کون رہتا تھا اِس محلے میں کس کی خاطر میں روز بن ٹھن کر گھر سے سہ پہر میں نکلتا تھا کون خوش ہوتا، کون جلتا تھا نام کس کا لہُو میں چلتا تھا اتنی مدت کے بعد Read more about اتنی مدت کے بعد ۔۔۔ ادریس آزاد[…]

تتلیوں کا سال ۔۔۔ سعید خان

(2021 کی آخری نظم)   تتلیوں کے برس اتنی جلدی نہ جا ۔۔۔ بر سبیلِ ہوس ، جب مری وادیوں کے تناور گرائے گئے آنکھ نے چار عشروں تلک نا مکمل بہاروں کی کترن چُنی عرش نے آخرش دستِ زیبا پہ رخصت کی مہندی رکھی زرد چادر پہ چاروں طرف سبز چاندی اترنے لگی سرمئی Read more about تتلیوں کا سال ۔۔۔ سعید خان[…]

اداس شام کی ایک نظم ۔۔۔ نوشی گیلانی

  وصال رت کی یہ پہلی دستک ہی سرزنش ہے کہ ہجر موسم نے رستے رستے سفر کا آغاز کر دیا ہے تمہارے ہاتھوں کا لمس جب بھی مری وفا کی ہتھیلیوں پر حنا بنے گا تو سوچ لوں گی رفاقتوں کا سنہرا سورج غروب کے امتحان میں ہے   ہمارے باغوں سے گر کبھی Read more about اداس شام کی ایک نظم ۔۔۔ نوشی گیلانی[…]

نظمیں ۔۔۔ نجمہ منصور

کیا تم نے کبھی دیکھا ہے؟   کیا تم نے کبھی دیکھا ہے! پولی تھین کے تھیلے میں کوڑا کرکٹ کی بجائے جیتا جاگتا انسان پڑا ہو کیڑے مکوڑے کی طرح   میں نے دیکھا ہے بلکہ روز دیکھتی ہوں اس دوران میرے اندر کا سناٹا اور باہر کا شور آپس میں گتھم گتھا ہو Read more about نظمیں ۔۔۔ نجمہ منصور[…]

گرے ایریا (Gray Area) ۔۔۔ مجید اختر

وہ جو ہمیں دھوکہ دیتے ہیں کوئی جواز تو رکھتے ہوں گے اپنے من میں کھوٹ چھپائے ہم انجان سے بن جاتے ہیں وہ بھی سچے، ہم بھی برحق اپنے تئیں ہم سب سچے ہیں، خالص بھی ہیں گرد ہمارے جتنے سنگی، ساتھی ہیں یا رشتہ دار، محلّہ والے، مولوی، مُلّا، سَنت، پروہت سب سچے Read more about گرے ایریا (Gray Area) ۔۔۔ مجید اختر[…]