دھوئیں کا درخت ۔۔۔ علی محمد فرشی

  پیپل کے پتوں اور میرے ہاتھ کی لکیروں میں کتنی مماثلت ہے میں خود ایک دور میں پیپل کا پیڑ تھا بارش، ہوا اور پرندے میرے دوست تھے ایسی بہت سی باتیں مجھے مٹی ماں نے بتائی تھیں ان میں سے کچھ تو اب بھی مجھے یاد ہیں مثلاً میرے سائے میں خرگوش گہری Read more about دھوئیں کا درخت ۔۔۔ علی محمد فرشی[…]

گھوڑے ۔۔۔ فرح دیبا ورک

  پاؤں تلے کیا آیا ہے کس کو زخم لگایا ہے کیا کھویا کیا پایا ہے ان کو کوئی ہوش نہیں ہے ان کا کوئی دوش نہیں ہے وہ ہیں لمبی  ریس کے گھوڑے دوڑے جائیں دوڑے جائیں جوکی چاہے جان گنوائیں رک نہ پائیں ٭٭٭

سورج رستہ بھول گیا تھا ۔۔۔ نذر حسین ناز

  سورج رستہ بھول گیا تھا میں نے اس کی انگلی تھامی اس کو اپنے گھر لے آیا جانے کتنے دن سے یونہی بھوکا پیاسا گھوم رہا تھا کھانا کھا کر ، اور سستا کر بولا مجھ سے آؤ دشت نوردی کر لیں ہم دونوں خاموشی اوڑھے میرے گھر سے باہر نکلے دروازے پہ چاند Read more about سورج رستہ بھول گیا تھا ۔۔۔ نذر حسین ناز[…]

ہم دل والے ۔۔۔ نوشین عبد الحق

    پلکوں سے موتی چنتے ہیں ہم یوں خواب اکثر بنتے ہیں   غم ہوں تو ہم خوش رہتے ہیں خوشیاں مشکل سے سہتے ہیں   ہم قطرے میں دریا ڈھونڈیں اور ساگر سے ناراضی ہے محرم کو مجرم ٹھہرائیں نامحرم اپنا قاضی ہے   حیراں کن اپنی منطق ہے کوا رنگوں کا عاشق Read more about ہم دل والے ۔۔۔ نوشین عبد الحق[…]

نظمیں ۔۔۔ ستیہ پال آنند

  چوہے دانوں کی مخلوق     (ایک غصیلی نظم)   بد صورت، مکروہ چڑیلوں کی مانند گلا پھاڑتی، بال نوچتی     ؎۱ دھاڑیں مارتی، چھاتی پیٹتی باہر ایک غصیلی آندھی پتے، شاخیں، کوڑ کباڑ، کتابیں اپنے ساتھ اڑاتی     ؎۲ مُردہ گِدھوں کے پنجوں سے جھٹک جھٹک کر زندہ حیوانوں سے ان کی جان چھینتی کھڑکی Read more about نظمیں ۔۔۔ ستیہ پال آنند[…]

گردش ۔۔۔ پرویز شہر یار

  گردش ہے تو غم ہے غم سے ذات ہے غم ہی سے کائنات ہے کہتے ہیں ، ہر کرہ اپنی گردش میں ہے سورج بھی کرہ، ریت کا ذرہ بھی کرہ کر ہ حیاتین ،خلیے میں موجود مرکزہ بھی کرہ اور خلیہ بذات خود؟ حیات کی اکائی ہے خلیوں سے بنتی ہے خون کی Read more about گردش ۔۔۔ پرویز شہر یار[…]

پھر ملیں گے …اُس سبزہ زار پر ۔۔۔۔ فاطمہ زہرا جبین

  فطرتوں کے چراغ در چراغ لمحوں میں کتنی مشکل ہے محبت وقت کے ساتھ تجّلی بدر ہو کر تِیرگی میں جینا مسرتوں میں اندوہ کی کسک اک خاموش سے گھروندے میں دامنِ سحر سے مستعار روشنی میں رُخِ زیبا پہ بریدہ گیسُو کے بادل اک آئینۂ اِمروز کا صَیقل نگاہوں کے جلوؤں میں چھڑے Read more about پھر ملیں گے …اُس سبزہ زار پر ۔۔۔۔ فاطمہ زہرا جبین[…]

نظمیں ۔۔۔ زرقا مفتی

کیوں بضد ہو! _______________________________ کیوں بضد ہو تمہاری نظر سے میں منظر کو دیکھوں ضروری نہیں جس کو تم نے ہرا کہہ دیا میں بھی اس کو ہرا ہی کہوں میری آنکھیں ہیں نعمت مجھے کیوں میں کفرانِ نعمت کروں! ٭٭ نا انصافی _______________________________ میں نصف اپنا کب کا اسے دے چکی ہوں میرے پاس Read more about نظمیں ۔۔۔ زرقا مفتی[…]

شامِ وحشت سے کہو، دے مجھے لمحوں کا حساب ۔۔۔ محمد بلال اعظم

  شامِ وحشت مرے آنگن میں اتر آئی ہے مونسِ غم ہے میسر، نہ ہی تنہائی ہے پھر وہی رات کا عالم ہے مری آنکھوں میں اور رگِ جاں میں بھٹکتی ہوئی بینائی ہے   میرے ہمدرد، مرے یار چلے آئے ہیں ہاتھ میں آگ ہے، پر آگ میں ہیں پھول کھِلے اے رفیقانِ مَن Read more about شامِ وحشت سے کہو، دے مجھے لمحوں کا حساب ۔۔۔ محمد بلال اعظم[…]