خاک خمیر کی تخلیقی کائنات ۔۔۔ سلیم انصاری

  انسانی تاریخ کے لا محدود سفر میں عشق ایک ازلی اور ابدی حقیقت ہے اور ہجر و وصل ایک فطری تجربہ۔ عشق کے بغیر کائنات کی ترسیل و ترویج اور تفہیم کا تصور ہی ممکن نہیں۔ لہٰذا انسانی زندگی کے ہر شعبۂ حیات میں عشق کی کار فرمائی اور اس کے محرکات و ممکنات Read more about خاک خمیر کی تخلیقی کائنات ۔۔۔ سلیم انصاری[…]

متذبذب ناقدین صنفِ نو ۔۔۔ عمار نعیمی

بہت مشہور اور زبان زد عام ضرب المثل ہے کہ ’ضرورت ایجاد کی ماں ہے‘۔ اگر اردو ادب کی بات کروں تو مجھ پر وا ہوتا ہے کہ یہ ضرب المثل شاید اردو ادب کے لیے بنی ہی نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ اردو ادب کو کبھی ضرورت ہی محسوس نہیں Read more about متذبذب ناقدین صنفِ نو ۔۔۔ عمار نعیمی[…]

کلیم عاجز کی شاعری میں تصوف کی جھلک ۔۔۔ وفا نقوی

کلیم عاجزؔ ایک ایسے شاعر ہیں جن کی شاعری میں میر تقی میرؔ کے لہجے کا عکس اپنی پوری جولانی کے ساتھ نظر آتا ہے ان کا کمال یہ ہے کہ انھوں نے ایک ایسے حزنیہ لہجے جس میں میرتقی میرؔ کے حزنیہ لہجے کی بازگشت سنائی دیتی تھی اسے نئی شاعری کے رنگ میں Read more about کلیم عاجز کی شاعری میں تصوف کی جھلک ۔۔۔ وفا نقوی[…]

اردو ڈرامے کی اندر سبھا دیوار میں چنوانے تک۔۔۔ ناہید وحید

اردو تھیٹر ڈراما نگاری ہمارے ہاں پنپ نہ سکی! یہ جواب، میرے لئے سوال بنا مجھے اس وقت سے پریشان کرتا رہا جب ہم ڈراما پڑھتے رہے اور جواباً یہی سنتے رہے کہ تھیٹر/ڈراما نگاری ہمارے ہاں پنپ نہ سکی۔ تھیٹر اور ڈراما سیکھنے کے عمل میں سوچتے بھی رہے کیوں، کیسے؟ اور کیا امتیاز Read more about اردو ڈرامے کی اندر سبھا دیوار میں چنوانے تک۔۔۔ ناہید وحید[…]

صغیر افراہیم کی پریم چند شناسی ۔۔۔ پروفیسر طارق سعید

اردو فکشن کا شاید سب سے بڑا نام پریم چند ہے۔ انھوں نے جس طرح سے اردو فکشن میں اپنے قلم سے بیسویں صدی کے ہندوستان کی عکاسی کی ہے اور جن مسائل کو ابھارا ہے، ویسی نظیر کسی دوسرے فنکار کے یہاں نظر نہیں آتی۔ خواہ اس کا تعلق کسی بھی زبان و ادب Read more about صغیر افراہیم کی پریم چند شناسی ۔۔۔ پروفیسر طارق سعید[…]

قدیم دکنی ادب میں تانیثیت ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

خواتین کے لب و لہجے میں تخلیق ادب کی روایت خاصی قدیم ہے۔ ہر زبان کے ادب میں اس کی مثالیں موجود ہیں۔ نوخیز بچے کی پہلی تربیت اور اخلاقیات کا گہوارہ آغوش مادر ہی ہوتی ہے۔ اچھی مائیں قوم کو معیار اور وقار کی رفعت میں ہمدوش ثریا کر دیتی ہیں۔ انہی کے دم Read more about قدیم دکنی ادب میں تانیثیت ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

فریاد آزرؔ کی غزلوں میں تخلیقی توانائی ۔۔۔ پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی

انسان کی تخلیقات خواہ عمارت ہو یا فنونِ لطیفہ کے شاہکار یا مختلف اوزار یا مشین، سب مادی کلچر کا جز ہیں۔ کسی قوم یا طبقہ کی بنائی ہوئی چیزوں پر نظر ڈالنے سے ہم اس قوم یا طبقے کے بارے میں بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ آثارِ قدیمہ کے ماہرین کا ایک خاص کام Read more about فریاد آزرؔ کی غزلوں میں تخلیقی توانائی ۔۔۔ پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی[…]

انٹرویو: نیلم احمد بشیر، سوالات: سید نصرت بخاری

نیلم احمد بشیر معروف ادیب احمد بشیر کی بیٹی ہیں۔ 17۔ جنوری 1950 کو ملتان میں پیدا ہوئیں۔ کراچی ہی میں پلی بڑھی ہیں۔ لاہور کالج سے بی۔ اے کی سند حاصل کی۔ پنجاب یونی ورسٹی نے ایم۔ اے نفسیات کی ڈگری حاصل کی۔ لاہور میں ایڈورٹائزنگ کے شعبے سے وابستہ رہیں۔ طالب علمی کے Read more about انٹرویو: نیلم احمد بشیر، سوالات: سید نصرت بخاری[…]

افسانہ ’’خوفِ ارواح‘‘ ایک تجزیہ ۔۔۔ ڈاکٹر نور الصباح

کہا جاتا ہے کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہوتی ہے جو انسانی کی طمانیت کا ذریعہ ہوتی ہے اور یہی طمانیت اسے تکمیلیت کا درجہ عطا کرتی ہے۔ اسی طرح ضرورت کے تحت فرصت کے اوقات میں داستان طرازی نے تولید پائی اور پھر عدیم الفرصتی کے باعث اسی کے بطن سے افسانہ طرازی نے Read more about افسانہ ’’خوفِ ارواح‘‘ ایک تجزیہ ۔۔۔ ڈاکٹر نور الصباح[…]

اشفاق احمد ورک بطور خاکہ نگار ۔۔۔ صبا رؤف

اردو میں خاکہ نگاری کا با قاعدہ آغاز فرحت اللہ بیگ کی تحریر ’’نذیر احمد کی کہانی کچھ ان کی کچھ میری زبانی‘‘ سے تسلیم کیا جاتا ہے۔ اگرچہ محمد حسین آزاد نے بھی اپنی کتاب ’’آب حیات‘‘ میں مختلف شعراء کے حلیے، ان کے لباس اور بات چیت کے انداز کو تفصیل سے بیان Read more about اشفاق احمد ورک بطور خاکہ نگار ۔۔۔ صبا رؤف[…]