اسد قریشی

محبتوں میں تمھارا شعار تابندہ وفائیں اپنی کریں گے شمار آئندہ بقا کی منزلیں قائم فنا کے دار پہ ہیں کہ ریزہ ریزہ نصیب از شکیب یابندہ خشوع قلب ہے لازم کہ جستجو ہی نہیں ہما شما کے خدا راز ایں نہ بخشندہ رکھی ہے میری جبلت میں جب خطا بھی ضرور یہی سبب کہ Read more about اسد قریشی[…]

جلیل حیدر لاشاری

تم دھوپ سے نہ دھوپ کی یلغار سے بچو دیوار گرنے والی ہے دیوار سے بچو  رکھ دے نہ کاٹ کر کہیں سارے وجود کو خود ساختہ اناؤں کی تلوار سے بچو وہ دل کا ٹوٹنا تو کوئی واقعہ نہ تھا اب ٹوٹے دل کی کرچیوں کی دھار سے بچو یہ ڈھنڈی چھاؤں شوقِ سفر Read more about جلیل حیدر لاشاری[…]

شہزاد شاکر

لکیر عشق کی دل سے مٹا نہیں کرتی مگر وہ آنکھ کہ اس کو پڑھا نہیں کرتی   کدورتوں سے بھری سے صراحی دنیا کی کسی کا جامِ محبت بھرا نہیں کرتی   تمہاری خوشبو ہوا میں بکھر گئی ہو گی ہمارے دستِ طلب پر رکا نہیں کرتی   مرا ہی یار یہ کہتا ہے Read more about شہزاد شاکر[…]

خلیل احمد خلیل ایڈووکیٹ

پھر بادلوں کو زخم لگا ہے ہواؤں سے پھر خوں برس رہا ہے زمیں پر گھٹاؤں سے   طوفان کے اسیر بھی ہیں کتنے بے وقوف ساحل کی بھیک مانگتے ہیں ناخداؤں سے   کچھ مشورے بھی روح شکن تھے طبیب کے کم عمر ہو گیا ہے بدن بھی دواؤں سے   گل عدل کا Read more about خلیل احمد خلیل ایڈووکیٹ[…]

غزل مبشر سعید

کام مُشکل تھا مگر چھوڑ آیا  مَیں محبت کا نگر چھوڑ آیا   خواب تو زادِ سفر ہوتے ہیں اور مَیں زادِ سفر چھوڑ آیا   خود کو لے آیا مَیں اُس منظر سے اور وہاں دیدۂ تر چھوڑ آیا   لُو بچاتا تو یہ دن کب آتے رات کی تیغ پہ سَر چھوڑ آیا Read more about غزل مبشر سعید[…]

ذوالفقار نقویؔ

دھواں تھا چار سو اتنا کہ ہم بے انتہا روئے فلک محوِ تماشا تھا، نہ کیوں تحت الثریٰ روئے عجب حدت مرے اطراف میں جلوہ فروزاں تھی کہ میری خاک سے شعلے لپٹ کر بار ہا روئے کسی پتھر کے کانوں میں مری آواز یوں گونجے کہ اس کے دل کے خانوں میں چھپا ہر Read more about ذوالفقار نقویؔ[…]

ثامر شعور

    اک ترے وصل کے موسم کے سوا ہاتھوں میں     مستقل کوئی بھی لمحہ نہ رہا ہاتھوں میں     تیری خواہش میں فقط ہاتھ اٹھا لیتا ہوں     اور پھر خود ہی ابھرتی ہے دعا ہاتھوں میں     سوچ رکھا ہے تجھے دل میں بساؤں ایسے     جیسے ہوتا ہے مقدّر کا لکھا ہاتھوں Read more about ثامر شعور[…]

عالم خورشید

اداس ہونے لگے ہیں اب انتظار کے رنگ اتر نہ جائیں کہیں دل سے اعتبار کے رنگ   وہ خوش خرام اب آتا نہیں ہے سیر کو کیا کہ زرد ہونے لگے سبز مرغزار کے رنگ   نہیں اے قوسِ قزح! تجھ میں بھی وہ رنگ نہیں دمک رہے ہیں کہیں پر جو گلعذار کے Read more about عالم خورشید[…]

الیاس بابر اعوان

عجب نہیں کہ ندی بات چیت کرنے لگے پرندہ خود سے تری بات چیت کرنے لگے میں پتھروں سے اکیلا ہی بات کرتا رہا میں چل پڑا تو وہی بات چیت کرنے لگے مجھے تو روز ہی جنگل میں دیر ہوتی ہے میں کیا کروں جو کوئی بات چیت کرنے لگے میں اِس لیے بھی Read more about الیاس بابر اعوان[…]

غزلیں – صادق اندوری

غزلیں صادق اندوری غزلیں صادق اندوری مہک رہا ہے بدن سارا کیسی خوشبو ہے یہ تیرے لمس کی تاثیر ہے کہ جادو ہے تمھارا نرم و سبک ہاتھ چھو گیا تھا کبھی یہ کیسی آگ ہے ، سوزاں ہر ایک پہلو ہے ہے کس قدر متوازن نگاہ و دل کا ملاپ کہ جیسے دونوں طرف Read more about غزلیں – صادق اندوری[…]