نعت ۔۔۔ اعجاز رحمانی

سرِ طور کوئی جائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

جسے خود خدا بلائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

جو ہوا کا رخ بدل دے، ہمیں دعوت عمل دے​

جو شعور کو جگائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

شب و روز دشمنوں کو جو دعاؤں سے نوازے​

جو ستم پہ مسکرائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

جو کرے کلام رب سے، وہ لقب کلیم پائے​

جو کلامِ رب سنائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

جو خطا معاف کر دے، وہ خدائے لم یزل ہے​

جو خطائیں بخشوائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

وہ خدا ہے ،خلق جس نے کیا گلشن دو عالم​

جو بہار بن کے آئے ، اُسے آپ کیا کہیں گے​

کوئی اُس کی عظمتوں کی مثال ہے، نہ ہو گی​

جو خدا سے مل کے آئے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

جو قمر کو توڑتا ہو، جو دلوں کو جوڑتا ہو​

جو یہ معجزے دکھائے، اُسے آپ کیا کہیں گے​

وہ ہے کون،مہربانی جو کرے کسی کسی پر​

اور وہ جو سب کے کام آئے،اُسے آپ کیا کہیں گے​

جو خدا سے دور کر دے،اسے کیا کہیں گے اعجاز​

ہمیں رب سے جو ملائے، اسے آپ کیا کہیں گے​

​٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے