نظمیں ۔۔۔ اسنٰی بدر

نئی نظم

 

جب میں نظم لکھ رہی تھی

آواز آئی..

واشنگ پاؤڈر کتنا پڑے گا؟

نظم نے مجھے جھنجھلا کر دیکھا

میں نے دھیرے سے کہا،

ایک کپ۔

جب میں نظم لکھ رہی تھی

آواز آئی…

دس کپڑے یا بارہ؟

نظم نے مجھے غصے سے دیکھا

میں نے ہاتھ جوڑ کے معافی مانگی

جلدی سے بتایا،

دس۔

جب میں نظم لکھ رہی تھی

آواز آئی…

ہائی یا میڈیم؟

نظم نے مجھے نفرت سے گھورا

میں نے اس کے پاؤں پکڑ لئے

فون پہ میسج کیا،

ہائی۔

جب میں نظم لکھ رہی تھی

آواز آئی

تم ابھی تک بیٹھی ہو؟؟

ایک بج رہا ہے

نظم نے جاتے ہوئے زور سے دروازہ بند کیا

چٹخنی سے کیل نکل کے گر گئی

میں نے کیل اٹھا کر الماری میں رکھ دی

باورچی خانے میں آ گئی

مشین چل پڑی تھی

نظم کے تھپڑ سے ابھی بھی گال سرخ ہے

٭٭٭

 

 

 

 

فاصلہ

 

اگر میں نے مخاطب کو

جواب اس وقت بڑھ کر دے دیا ہوتا

تو یہ الجھن نہیں ہوتی

جو گھر تک ساتھ آئی ہے

مگر کیا کیجیے

سارے جواب آتے ہیں

لیکن تین گھنٹے بعد

یا پھر شام کو

یا رات ہونے تک

مخاطب کے سوالوں کے

تعاقب میں

مری رفتار مدھم ہے

بلند آواز کی زد میں

مری گفتار مدھم ہے

سخن کے ٹھیک موقع پر

مری تکرار مدھم ہے

ہمیشہ سے

یہی اک فاصلہ حائل رہا ہے

مخاطب مجھ سے آگے

کافی آگے چل رہا ہے

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے