چیٹ جی پی ٹی اور اردو ۔۔۔ محمد اسامہ سرسری

اگر آپ کے پاس ایک ماہر ڈاکٹر، ایک تجربہ کار انجینئر، ایک ماہر نفسیات، ایک زبردست حساب دان، ایک ممتاز وکیل، ایک نامور محقق اور ایک ماہر مارکیٹنگ کنسلٹنٹ ہو، جو چوبیس گھنٹے آپ کی مدد کے لیے تیار رہیں تو یقیناً آپ اپنے مہینوں کے کام منٹوں میں مکمل کر سکتے ہیں۔ آپ انھیں پیچیدہ طبی مشاورت، تکنیکی مسائل کے حل، نفسیاتی رہنمائی، حساب کتاب کی درستی، قانونی مشوروں، تحقیقی کام، اور مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں میں مدد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ’چیٹ جی پی ٹی‘ نامی ٹول آپ کو یہ تمام خدمات سیکنڈوں میں فراہم کرتا ہے؟

چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت (AI) کی ایک جدید شکل ہے جو مختلف تخلیقی اور عملی کاموں میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔ مصنوعی ذہانت کا تصور انسانی ذہن کی مشابہت کے ساتھ کمپیوٹر سسٹمز کی تخلیق سے متعلق ہے، جو مختلف مسائل کو حل کرنے اور پیچیدہ فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اے آئی کی ابتدائی تحقیق 1950 کی دہائی میں ہوئی، جب مشین لرننگ اور نیورل نیٹ ورکس جیسے بنیادی تصورات متعارف ہوئے۔ اس کے بعد ان ٹیکنالوجیز کی ترقی نے ہمیں جدید اے آئی سسٹمز تک پہنچایا جن میں سے ایک چیٹ جی پی ٹی بھی ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کا مطلب ہے: ’چیٹ جنریٹو پری ٹرینڈ ٹرانسفارمر‘، یہ ایک جدید زبان کی ٹیکنالوجی ہے جو OpenAI نے تیار کی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر ڈیٹا کی بنیاد پر تربیت دی گئی ہے تاکہ یہ قدرتی زبان کی تفہیم اور تخلیق میں مہارت حاصل کر سکے۔ اس کی بنیاد پر یہ ہماری طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق تفصیلی اور منطقی جوابات تیار کرتی ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کی بنیادی ٹیکنالوجی ’پری ٹرینڈنگ‘ اور ’فائن ٹوننگ‘ پر مبنی ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کام ایسے کرتا ہے کہ جب ہم چیٹ جی پی ٹی کو کوئی پیغام بھیجتے ہیں تو یہ اس پیغام کا تجزیہ کرتا ہے اور اس کی بنیاد پر سب سے مناسب اور معقول جواب تیار کرتا ہے۔ اس میں تین اہم مراحل شامل ہیں: کریشن، کلیکشن، اور کریکشن۔

کریشن: یہ مرحلہ چیٹ جی پی ٹی کے جوابات کی تخلیق پر مبنی ہے۔ یہ ہمارے فراہم کردہ پرامپٹ (سوال) کے مطابق ایک جواب تیار کرتا ہے، جو اس کی تربیت شدہ معلومات اور زبان کے قواعد پر مبنی ہوتا ہے۔

کلیکشن: اس مرحلے میں یہ مختلف ذرائع اور متعلقہ ویب سائٹس سے معلومات اکٹھی کرتا ہے تاکہ جواب کو مزید تفصیل کے ساتھ مرتب کیا جا سکے۔

کریکشن: اس مرحلے میں چیٹ جی پی ٹی تیار کردہ جواب کا جائزہ لیتا ہے اور ممکنہ غلطیوں یا خامیوں کو درست کرتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جواب درست، معقول اور ہماری توقعات کے مطابق ہو۔

ہمارے پرامپٹس یا ہدایات چیٹ جی پی ٹی کی کارکردگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ ہماری درخواست یا سوال کی وضاحت کرتے ہیں اور چیٹ جی پی ٹی کو صحیح جواب فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ چیٹ جی پی ٹی کی کامیابی میں پرامپٹ کی وضاحت اور تفصیل کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

چیٹ جی پی ٹی نہ صرف تحقیقی مقاصد کے لیے کارآمد ہے بلکہ تفریح اور سیکھنے کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ کہانی نویسی، لطیفے، پہیلیاں اور دیگر تخلیقی سرگرمیوں میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چیٹ جی پی ٹی مختلف عملی کاموں جیسے مواد کی تخلیق، ایڈیٹنگ اور مشورہ دینے میں بھی معاون ہے، جس سے یہ ایک ہمہ جہت ٹول بن کر سامنے آ چکا ہے۔

ذیل میں ہم چیٹ جی پی ٹی کے مختلف استعمالات پر تفصیل سے ملاحظہ کریں گے، تاکہ اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد اور اس کے عملی اطلاق کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔

چیٹ جی پی ٹی کا ایک اہم استعمال تحقیقی مضامین کی تیاری ہے۔ یہ ٹول موضوع کے انتخاب سے لے کر مواد کی ترتیب تک، ہر مرحلے میں کردار ادا کرتا ہے۔ اگر آپ ایک تحقیقی مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو چیٹ جی پی ٹی کو صرف ہدایات دینا کافی ہوتا ہے ؛ یہ ٹول مواد جمع کرتا ہے، پھر اسے منظم انداز میں پیش کرتا ہے اور آخر میں ضروری ترامیم کر کے ایک مکمل اور جامع مضمون تیار کرتا ہے، آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ خود تحقیقی مضمون چیٹ جی پی ٹی کے ذریعے ہی تیار کیا گیا ہے، یہ اور بات ہے کہ راقم کی لکھنے کی صلاحیت اور محنت نے اس مضمون کو چار چاند لگا دیے ہیں، یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے کوئی ریاضی دان ریاضی کی کتاب مرتب کرنے میں کیلکولیٹر کا سہارا لے کہ اس سے وقت بھی بچے گا اور غلطیوں کا امکان بھی کم ہو گا۔

چیٹ جی پی ٹی صرف تحقیقی کاموں تک محدود نہیں بلکہ یہ تفریحی اور تخلیقی سرگرمیوں میں بھی معاون ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کو لطیفے سننے کا شوق ہے یا آپ پہیلیاں بجھوانا چاہتے ہیں تو چیٹ جی پی ٹی آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

کہانیاں لکھنا بھی چیٹ جی پی ٹی کی ایک دلچسپ خصوصیت ہے۔ چاہے بچوں کی کہانیاں ہوں یا بڑوں کے افسانے، چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے آپ یہ سب لکھوا سکتے ہیں۔

چیٹ جی پی ٹی کے مشورہ دینے کی صلاحیت بھی قابلِ ذکر ہے۔ یہ نہ صرف تعلیمی مشورے دیتا ہے بلکہ روزمرہ زندگی کے مسائل کے حل میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آپ اس سے کاروباری تجاویز، ذاتی ترقی کے منصوبے یا کسی مخصوص مسئلے کا حل معلوم کر سکتے ہیں۔ اس طرح چیٹ جی پی ٹی ایک ذاتی مشیر اور بہترین اسسٹنٹ کی طرح کام کرتا ہے جو ہر وقت آپ کی جیب میں موجود ہوتا ہے۔

آخر میں چیٹ جی پی ٹی کے مختلف ٹولز کا ذکر بھی ضروری ہے جو اسے مزید مفید بناتے ہیں۔ چاہے وہ مواد کی ایڈیٹنگ ہو، رپورٹ سازی، حساب کتاب، آئیڈیاز، یا کوڈنگ؛ چیٹ جی پی ٹی ہر معاملے میں آپ کا ہاتھ بٹا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ آپ اس کے ذریعے مختلف زبانوں میں ترجمہ بھی کر سکتے ہیں اور نئی مہارتیں بھی سیکھ سکتے ہیں۔

چیٹ جی پی ٹی کے یہ تمام استعمالات اسے ایک ہمہ جہت ٹول بناتے ہیں جو نہ صرف تعلیمی بلکہ تخلیقی اور عملی کاموں میں بھی آپ کا بہترین معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

کچھ عملی مثالیں ملاحظہ کیجیے:

مثال نمبر (1) : (کہانی نویسی)

میں:

ایک دلچسپ کہانی لکھو۔ موضوع: بجلی جانے پر گرمی کی برداشت، کردار: حلیمہ اور اس کا چھوٹا بھائی حمزہ، ماحول: متوسط گھر، مقصد: میں برداشت پیدا ہو سکے۔

چیٹ جی پی ٹی:

حلیمہ اور اس کا چھوٹا بھائی حمزہ ایک متوسط گھر میں رہتے تھے۔ ایک دن بجلی اچانک چلی گئی اور گھر میں شدید گرمی پھیل گئی۔ حلیمہ نے اپنے بھائی کو تسلی دی، ’’فکر نہ کرو، ابھی تھوڑی دیر میں یہ گرمی ختم ہو جائے گی۔‘‘

حمزہ، جو گرمی سے بے زار تھا، نے کہا، ’’کیسے ختم ہو گی؟ گرمی بہت زیادہ ہے!‘‘ حلیمہ نے اسے بہلاتے ہوئے کہا، ’’ہم ایک کھیل کھیلیں گے۔‘‘

حلیمہ نے کچھ پنکھے، برف کی ٹکیاں، اور ایک پالتو جانور، جو تھوڑا سا ٹھنڈا تھا، جمع کیا۔ اس نے کہا، ’’ہم ان چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک ’گرمی کا مقابلہ‘ کھیلیں گے۔ دیکھو، کون سب سے زیادہ وقت گرمی کی برداشت کر سکتا ہے۔‘‘

حمزہ نے ہنس کر کہا، ’’یہ کیسے ممکن ہے؟‘‘ حلیمہ نے مزاحیہ انداز میں کہا، ’’دیکھو، سب سے پہلے ہم پنکھے کی ہوا کو اپنی جان بچانے والا سمجھیں گے، پھر برف کی ٹکیاں ہمیں ٹھنڈک دیں گی، اور پالتو جانور بھی ہمارے ساتھ ہو گا۔‘‘

انہوں نے کمرے میں ان سب چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے، کھیل کے دوران مزے کرنے لگے۔ وہ برف کی ٹکیاں کھا کر اور پنکھے کی ہوا سے لطف اندوز ہو کر، گرمی کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ حلیمہ نے حمزہ کو بتایا کہ یہ کھیل صرف مزے کا نہیں بلکہ برداشت سیکھنے کا بھی ہے۔

پھر، جب بجلی واپس آئی، اور گھر میں ٹھنڈک واپس آئی، تو حمزہ نے خوشی سے کہا، ’’یہ کھیل تو واقعی دلچسپ تھا! گرمی کی برداشت نے ہمیں سیکھا کہ ہم مشکل حالات کا سامنا کس طرح کر سکتے ہیں۔‘‘

حلیمہ نے مسکراتے ہوئے کہا، ’’دیکھو، برداشت کرنے کی سب سے بڑی بات یہی ہے کہ ہم مل کر مشکل حالات کا سامنا کریں، اور ان کے دوران بھی مزے کریں۔‘‘

یہ کہانی حلیمہ اور حمزہ کے درمیان گرمی کی برداشت اور صبر کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ مشکل حالات میں بھی ہم مزاحیہ انداز میں مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں۔

مثال نمبر (2) : (لطیفے)

میں:

سیاسی لطیفہ سنائیں۔

چیٹ جی پی ٹی:

ایک سیاستدان جلسے میں تقریر کر رہا تھا: ’’ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اگر ہماری حکومت آئی تو ہم پل بنا دیں گے!‘‘

مجمع سے ایک آدمی بولا: ’’لیکن یہاں تو دریا ہی نہیں ہے!‘‘

سیاستدان فوراً بولا: ’’دریا بھی بنا دیں گے!‘‘

میں:

نحوی لطیفہ سنائیں۔

چیٹ جی پی ٹی:

ایک طالب علم اپنے استاد سے پوچھتا ہے، ’’استاد جی، اگر ’کھڑا‘ فعل ہے، تو ’بیٹھا‘ کیا ہو گا؟‘

استاد نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، ’’بیٹھا ’حالِ کمزور‘ ہے!‘‘

میں:

سرچ کر کے وہ لطیفہ پیش کریں جسے سب سے اچھا ریسپانس ملا ہو۔

چیٹ جی پی ٹی:

میں براہ راست ویب سرچ نہیں کر سکتا، لیکن یہاں ایک لطیفہ ہے جو عموماً لوگوں میں مقبول ہوتا ہے:

دو دوست پارک میں بیٹھے تھے۔ ایک نے کہا، ’’یار، میں نے سنا ہے کہ ایک آدمی نے درخت کے نیچے بیٹھ کر اتنی کتابیں پڑھی ہیں کہ اب درخت کی جڑیں بھی مطالعہ کرنے لگی ہیں!‘‘

دوسرا دوست بولا، ’’واقعی؟‘‘

پہلا دوست بولا، ’’ہاں، اور سب سے حیرت کی بات یہ ہے کہ درخت نے بھی اپنی ٹہنیاں بڑھا لیں ہیں تاکہ مزید کتابیں پکڑ سکے!‘‘

 

مثال نمبر (3) (مشاورت)

میں:

میں کراچی میں رہتا ہوں، مجھے آن لائن ارننگ شروع کرنی ہے اور پھر ایک سال میں اس میں خوب ترقی کرنی ہے، مگر میرے پاس پیسے بالکل نہیں، نہ ہی مجھے کوئی فن یا ہنر آتا ہے، نہ ہی تعلیم ہے، بس ایک موبائل ہے اور پڑوسی کے وائی فائی سے انٹرنیٹ چلا لیتا ہوں، میں آن لائن ارننگ کیسے شروع کروں؟ میں دن کے بارہ گھنٹے محنت کرنے کے لیے تیار ہوں، میرے پاس سواری بھی نہیں ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کا مشورہ:

آپ کے لیے درج ذیل تجاویز مفید ہو سکتی ہیں:

  1. اگر آپ کو کوئی ہنر یا فن نہیں آتا تو سب سے پہلے انٹرنیٹ پر مفت دستیاب تعلیمی مواد اور کورسز کے ذریعے کچھ بنیادی آئی ٹی یا ڈیجیٹل اسکلز سیکھنے پر توجہ دیجیے، جیسے کہ ڈیٹا انٹری، بیسک گرافک ڈیزائننگ یا سوشل میڈیا مینجمنٹ۔
  2. کچھ پلیٹ فارمز جیسے Clickworker یا Amazon Mechanical Turk پر مائیکرو جابز دستیاب ہوتی ہیں جو کسی خاص مہارت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ جابز چھوٹے اور آسان ٹاسکس پر مشتمل ہوتی ہیں۔
  3. اگر آپ میں کچھ کریٹوٹی ہے تو آپ یو ٹیوب پر چھوٹی ویڈیوز بنا سکتے ہیں یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مواد پوسٹ کر کے فالوورز بنا سکتے ہیں، جو بعد میں مونیٹائز کیا جا سکتا ہے۔
  4. آپ آن لائن پلیٹ فارمز جیسے OLX یا Facebook Marketplace پر چیزیں بیچنے کا کام شروع کر سکتے ہیں۔ یہ چیزیں آپ کو اپنے قریبی علاقے سے مفت یا کم قیمت پر مل سکتی ہیں۔
  5. آپ ایک منظم طریقے سے اپنا وقت استعمال کریں اور مستقل مزاجی کے ساتھ روزانہ کچھ نیا سیکھنے اور کرنے کی کوشش کریں۔

پہلے کچھ مہینے چیلنجنگ ہو سکتے ہیں، لیکن اگر آپ محنت اور مستقل مزاجی کے ساتھ کام کرتے رہیں گے تو وقت کے ساتھ ترقی ممکن ہو سکتی ہے۔

میں:

مجھے گٹکا اور چھالیا کھانے کی لت لگ چکی ہے، کئی بار کوشش کے باوجود نہیں چھوڑ سکا، کیا کروں؟

چیٹ جی پی ٹی کا مشورہ:

آپ اس لت سے چھٹکارا پانے کے لیے پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں، جیسے کہ کسی معالج یا مشیر سے رجوع کریں، جو نشہ چھڑانے میں مہارت رکھتا ہو۔ نیز اپنی صحت کی بہتری کے لیے چھوٹے اقدامات کریں، مثلاً گٹکا کھانے کا وقت کم کرنا اور کسی صحت مند عادت کو اپنانا اور اپنے اردگرد کا ماحول بدلنے کی کوشش کریں تاکہ آپ گٹکا اور چھالیا سے دور رہ سکیں۔ اپنے مقصد کی اہمیت کو یاد کرتے رہیں اور حوصلہ رکھی کہ ترک کرنا بالکل ممکن ہے، کئی لوگ یہ گندی عادات ترک کر چکے ہیں تو آپ کیوں نہیں کر سکتے؟

مثال نمبر (4) : (معالجہ)

میں:

بال نارمل سے زیادہ گر رہے ہیں اور سر میں جوئیں بھی ہو گئی ہیں، کوئی آسان علاج بتائیں۔

چیٹ جی پی ٹی کا مشورہ:

بالوں کو مضبوط اور صحت مند رکھنے کے لیے پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے انڈے اور مچھلی، وٹامن اے سے بھرپور سبزیاں جیسے گاجر اور پالک، اور وٹامن سی سے بھرپور پھل جیسے سنگترہ اور لیموں مفید ہیں۔ اومیگا-3 فیٹی ایسڈز والے غذائی ذرائع جیسے مچھلی اور اخروٹ، آئرن اور زنک سے بھرپور غذا جیسے گوشت اور سبز پتوں والی سبزیاں، اور بی وٹامنز والی غذا جیسے انڈے اور گری دار میوے بھی شامل کریں۔ سنگترہ، لیموں، آم، کیلا، سیب، اور پپیتا جیسے پھل بالوں کی مضبوطی، نشو و نما اور چمک کے لیے بہترین ہیں۔

مثال نمبر (5) : (تحریر ٹولز)

میں:

بارش سے متعلق ایک خوبصورت سا پیراگراف لکھو۔

چیٹ جی پی ٹی:

بارش قدرت کا ایک حسین تحفہ ہے جو زمین کو زندگی بخشتی ہے۔ بادلوں کے گرجنے اور بجلی کی چمک کے ساتھ جب بارش کی بوندیں زمین پر گرتی ہیں، تو ہر چیز جیسے نکھر جاتی ہے۔ درختوں کے پتے تازہ ہو جاتے ہیں، پرندے خوشی سے چہچہانے لگتے ہیں، اور مٹی کی خوشبو دل کو سکون بخشتی ہے۔ بارش نہ صرف موسم کو خوشگوار بناتی ہے بلکہ دلوں کو بھی ایک عجیب سی راحت اور سرور بخشتی ہے، جیسے قدرت کی طرف سے سکون کا پیغام ہو۔ یہ لمحہ عارضی ہو سکتا ہے، مگر اس کی خوبصورتی دیر تک یاد رہتی ہے۔

میں:

اس تحریر میں کل کتنے حروف ہیں؟ کتنے الفاظ ہیں اور کتنے جملے ہیں؟

چیٹ جی پی ٹی:

اس تحریر میں کل 519 حروف، 86 الفاظ، اور 5 جملے ہیں۔

میں:

اس تحریر کو مختصر کر کے پچیس لفظوں سے کم میں پیش کرو۔

چیٹ جی پی ٹی:

بارش زمین کو تازگی بخشتی ہے، درخت نکھر جاتے ہیں، پرندے خوش ہوتے ہیں، اور فضا میں مٹی کی خوشبو پھیل جاتی ہے۔

میں:

اس تحریر کو طویل کر کے ایک ہزار حروف سے زیادہ کر دو۔

چیٹ جی پی ٹی:

بارش ایک قدرتی نعمت ہے جو زمین کو زندگی بخشتی ہے اور ماحول کو خوشگوار بناتی ہے۔ جب آسمان پر بادل چھا جاتے ہیں اور ٹھنڈی ہوا چلنے لگتی ہے، تو دلوں میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ بادلوں کا گرجنا اور بجلی کا چمکنا، گویا یہ اعلان کرتے ہیں کہ بارش ہونے والی ہے۔ بارش کی پہلی بوند جب زمین کو چھوتی ہے تو مٹی کی خوشبو فضا میں پھیل جاتی ہے، جو ایک منفرد احساس پیدا کرتی ہے۔ یہ خوشبو بچپن کی یادوں کو تازہ کر دیتی ہے، جب ہم بارش میں بھیگتے اور خوش ہوتے تھے۔ بارش کے قطرے درختوں کے پتوں پر پڑتے ہیں، جو انہیں نکھار دیتے ہیں۔ پرندے خوشی سے چہچہانے لگتے ہیں، اور درختوں پر نئے پتے اگنے لگتے ہیں۔ بارش کا پانی جھیلوں، دریاؤں اور تالابوں کو بھر دیتا ہے، جس سے پانی کی کمی دور ہو جاتی ہے۔ کسانوں کے چہروں پر مسکراہٹ آ جاتی ہے، کیونکہ بارش ان کی فصلوں کے لیے رحمت ہوتی ہے۔ بارش نہ صرف زمین کو سیراب کرتی ہے بلکہ دلوں کو بھی تازگی بخشتی ہے۔ یہ انسان کو سکون اور طمانیت کا احساس دلاتی ہے۔ بچے بارش میں کھیلنے کا موقع ڈھونڈتے ہیں، پانی میں چھپاکے مارتے ہیں، اور اپنی معصوم خوشیوں کا اظہار کرتے ہیں۔ بارش کی وجہ سے گرمی کی شدت کم ہو جاتی ہے، اور موسم ٹھنڈا اور خوشگوار ہو جاتا ہے۔ بارش کے بعد جب سورج کی کرنیں پانی کے قطروں پر پڑتی ہیں تو ایک خوبصورت قوس و قزح کا منظر سامنے آتا ہے، جو قدرت کی خوبصورتی کی عکاسی کرتا ہے۔ بارش کی آواز دل کو سکون پہنچاتی ہے، جیسے قدرت ایک پرسکون موسیقی بجا رہی ہو۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہوتا ہے جو دلوں کو راحت دیتا ہے اور زندگی کی ہلچل سے دور لے جاتا ہے۔ بارش کی بوندیں گویا پیغام دیتی ہیں کہ ہر مشکل کے بعد آسانی آتی ہے، اور ہر خشک سالی کے بعد بہار کا موسم ضرور آتا ہے۔ اس طرح بارش صرف ایک موسمی عمل نہیں بلکہ زندگی کی امید کی علامت ہے۔

٭٭٭

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے