کچرے والا ۔۔۔ عامر صدّیقی

  میری آنکھ عموماً اس کی تیز اور لگاتار دی جانے والی آوازوں سے کھل جاتی تھی۔ ’’کچرے والا بھئی۔۔ کچرے والا۔‘‘ رات گئے تک لکھنے لکھانے کے کاموں میں مشغولیت اکثر و بیشتر دو ڈھائی بجا دیتی تھی۔ ایسے میں صبح صبح کچی نیند سے اٹھنا ذرا مسئلہ ہی لگتا تھا۔ مگر اٹھنا تو Read more about کچرے والا ۔۔۔ عامر صدّیقی[…]