وراثت ۔۔۔ احسن سلیم

  آسمان زمین پر کھونٹی تانے سویا ہوا ہے دروازوں کی پستی میرے اندر آ گری ہے ! اندھیروں اور اجالوں میں خوش آمدید کہنے والی ہر ایک آنکھ فریب کے پہلو سے اُٹھ کر آتی ہے خواہش خیالوں میں آگ لگاتی ہے یہ میرے اندر کی سرکشی ہے میں کسی بستی کو آزمائش میں Read more about وراثت ۔۔۔ احسن سلیم[…]