وارث شاہ سے — امِرتا پریتم
وارث شاہ سے امِرتا پریتم آج وارث شاہ سے کہتی ہوں اپنی قبر سے بولو! اور عشق کی کتاب کا کوئی نیا ورق کھولو پنجاب کی ایک بیٹی روئی تھی تو نے اس کی لمبی داستان لکھی آج لاکھوں بیٹیاں رو رہی ہیں وارث شاہ تم سے کہہ رہی ہیں ’اے درد مندوں کے دوست Read more about وارث شاہ سے — امِرتا پریتم[…]