منٹو اور فلم ’’مرزا غالب‘‘ ۔۔۔ پرویز انجم

  افسانہ نویسی اور فلم نویسی سعادت حسن منٹو کی زندگی میں پہلو بہ پہلو چلتی رہی۔ منٹو نے لگ بھگ گیارہ سال، فلم انڈسٹری کے چمکتے دمکتے ایوانوں میں گزارے اور وہاں کے اندرون کو خوب دیکھا اور سمجھا۔ ادب اور فلم منٹو کا ذریعہ معاش تھا۔ وہ قیامِ بمبئی کے دوران چار پانچ Read more about منٹو اور فلم ’’مرزا غالب‘‘ ۔۔۔ پرویز انجم[…]

سعادت حسن منٹو خطوط کے آئینے میں ۔۔۔ ڈاکٹر انور سدید

  ڈاکٹر وزیر آغا کے خطوط پر ایک کتاب مرتب کرتے وقت میں نے "مقدمہ” میں لکھا تھا:”خطوط نگاری انسان کا نجی فعل ہے۔ اس لیے اسے با لعموم فن کا درجہ نہیں دیا جاتا۔ وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ فن شخصیت کا پردہ ہے لیکن خط کسی پردے کو قبول نہیں کرتا۔ فن Read more about سعادت حسن منٹو خطوط کے آئینے میں ۔۔۔ ڈاکٹر انور سدید[…]

سیاہ حاشئے۔۔۔ سعادت حسن منٹو

___________________________ مزدوری ___________________________ لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم تھا، اس گرمی میں اضافہ ہو گیا جب چاروں طرف آگ بھڑکنے لگی۔ ایک آدمی ہارمونیم کی پیٹی اٹھائے خوش خوش گاتا جا رہا تھا۔ "جب تم ہی گئے پردیس لگا کر ٹھیس او پیتم پیارا، دنیا میں کون ہمارا۔” ایک چھوٹی عمر کا لڑکا جھولی میں Read more about سیاہ حاشئے۔۔۔ سعادت حسن منٹو[…]