لالہ رخ

ستم پر شرطِ خاموشی بھی اس نے ناگہاں رکھ دی کہ اک تلوار اپنے اور،میرے درمیا ں رکھ دی یہ پوچھا تھا کہ مجھ سے جنسِ دل لے کر کہاں رکھ دی بس اتنی بات پر ہی کاٹ کر اس نے زباں رکھ دی پتا چلتا نہیں اور آگ لگ جاتی ہے تن من میں Read more about لالہ رخ[…]