مصحف اقبال توصیفی
سر تکیے میں لاکھ چھپایا، دیکھ لیا میں نے اپنا اصلی چہرہ دیکھ لیا دانت کہاں اک مصنوعی بتیسی ہے آنکھ ہے کانی، کان ہے ٹیڑھا دیکھ لیا اب اک کالی گہری کھائی آئے گی سایہ اپنے قد سے لمبا دیکھ لیا بند آنکھوں میں آ بیٹھے ہو، بے پردہ ایسے کوئی Read more about مصحف اقبال توصیفی[…]