غزلیں ۔۔۔ اشرف نقوی
اُلجھے ہوئے لفظوں کے معانی کی طرح ہوں میں شہرِ محبت میں کہانی کی طرح ہوں اُتری ہے کوئی شام مضافاتِ بدن میں دوچار گھڑی لمحہء فانی کی طرح ہوں دریا میں بہاؤ ہے مِرا آب کی صورت صحرا میں سرابوں کی روانی کی طرح ہوں تجھ کو بھی کوئی کام نہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ اشرف نقوی[…]