عِوض۔۔ پھول کا ۔۔۔ حنیف سید

آج پھر دے گیا مات، اور ایسی مات کہ اَب کوئی بساط بھی نہ بچھا سکوں گی مَیں، یعنی کہ آخری مات۔  قبر کے آخری پٹلے جیسی، شاخ سے گرے پھول کی طرح۔ ’’بڑا پیارا ہے، گلاب کا پھول۔‘‘ تقریباً بیس برس پہلے پہنچ گئی، اُس کے لان میں۔ ’’تو توڑ لو نا۔۔ ۔!‘‘ اُس Read more about عِوض۔۔ پھول کا ۔۔۔ حنیف سید[…]