تخلیق کا حشر۔۔۔ علیم صبا نویدی

آج اس کی مانگ کا سیندور اجڑ گیا تھا۔۔ وہ چہرہ، وہ آنکھیں جو کل تک روشن تھیں۔ آج اس میں اداس پن کے گہرے نقوش اجاگر ہو چکے تھے۔ اور بولتے ہوئے بدن کے خد و خال بھی پگھل کر اپنی شناخت کھو بیٹھے ہیں۔ اور وہ زلفیں جن کا شکار اور کمار اور Read more about تخلیق کا حشر۔۔۔ علیم صبا نویدی[…]