سخت گیر آقا ۔۔۔ حفیظؔ جالندھری

  آج بستر ہی میں ہُوں کر دیا ہے آج میرے مضمحل اعضا نے اِظہارِ بغاوت برملا واقعی معلوم ہوتا ہے تھکا ہارا ہُوا اور میں ایک سخت گیر آقا۔ ۔ ۔ ۔ (زمانے کا غلام) کِس قدر مجبُور ہُوں پیٹ پُوجا کے لیے دو قدم بھی، اُٹھ کے جا سکتا نہیں میرے چاکر پاؤں Read more about سخت گیر آقا ۔۔۔ حفیظؔ جالندھری[…]