غزلیں۔ ۔ ۔ تنویر پھول
سُنا ہے ساقی ! ترا لطف عام ہے شاید بغیر وقفے کے، گردش میں جام ہے شاید سمجھ میں آتی نہیں کچھ زباں ترنم کی یہ آبشار بھی محو کلام ہے شاید تجھے بھُلانے کی ہم نے عبث ہے کوشش کی کتابِ دل پہ لکھا تیرا نام ہے شاید چھُپا ہے چاند Read more about غزلیں۔ ۔ ۔ تنویر پھول[…]