جاوید صدیقی کی خاکہ نگاری ۔۔۔ اسیم کاویانی

  پچھلے چند برسوں سے جاوید صدیقی کے یہ مضامین سہ ماہی ’نیا ورق‘ (ممبئی) میں مطالعے میں آ رہے تھے۔ کوئی خاکہ لگا، کوئی خاکہ نما اور کوئی افسانہ، پر ہر تحریر لطفِ زبان کی حامل تھی۔ اب یہ ’روشن دان‘ اور’ لنگر خانہ‘ کے نام سے کتابی صورت میں آئے ہیں۔ ان کی Read more about جاوید صدیقی کی خاکہ نگاری ۔۔۔ اسیم کاویانی[…]

غالب آشنائی سے غالب شناسائی تک حالی کا ذہنی ارتقا۔ ۔ ۔ اسیم کاویانی

  مولانا حالی، اردو زبان کی عہدِ جدید کی تاریخ میں تنقیداورسوانح نگاری کے بنیاد گزار کی حیثیت سے ایک دائمی اہمیت کے حامل ہیں۔ وہ مولانا محمدحسین آزاد کے ساتھ جدید نظم کے پیش رو بھی ہیں۔ قلم روئے ادب کی محفلِ سخن میں اپنے مسدّس اور ارتدادِ شعری کے باعث اور بزمِ نثر Read more about غالب آشنائی سے غالب شناسائی تک حالی کا ذہنی ارتقا۔ ۔ ۔ اسیم کاویانی[…]

شامِ شعرِ یاراں ( ایک تاثّر)۔۔۔ اسیم کاویانی

نپولین نے آسٹریا فتح کیا ہی تھا کہ پھر اپنی فوجوں کو تیاری کا حکم دے دیا۔ اُس کے جرنیل نے کہا کہ ’ ابھی تو لڑائی ختم ہوئی ہے اور آپ نے فوراً ہی اگلی لڑائی کے لیے تیاری کا حکم دے دیا!‘ نپولین نے جواب دیا کہ ’اگر تھوڑی دیر ہو جائے گی Read more about شامِ شعرِ یاراں ( ایک تاثّر)۔۔۔ اسیم کاویانی[…]