نعت ۔۔۔ محمد بلال اعظم

تسبیحِ محمدﷺ میں یوں مصروف قلم ہو ’’الہام کی رم جھم‘‘ ہو، تصور میں حرم ہو   رنگوں میں دھلے حرف ہوں، خوشبو میں بسے لفظ اندازِ ثنا ہم سرِ معیارِ ارم ہو   ہر شے میں تراﷺ عکس ابھارا ہے خدا نے تخلیقِ بہاراں ہو کہ ترتیبِ ارم ہو   تخلیقِ دو عالم ہو Read more about نعت ۔۔۔ محمد بلال اعظم[…]

احمد رشید کے بیانیوں کا تنزیہی عمل ۔۔۔ پروفیسر طارق سعید

احمد رشید میرے معاصر ہیں لیکن میں ان کو ان کے افسانوں کے ذریعہ ہی جانتا ہوں۔ شاید کسی فنکار کو اس کی تحریروں کی روشنی میں جاننے کا عمل، سب سے بہتر جاننا ہے۔ حقائق کا تنزیہی عمل جب کسی بیانیہ کا مقدر بنتا ہے، تو بقول شافع قدوائی ’’احمد رشید کے لا زمانی Read more about احمد رشید کے بیانیوں کا تنزیہی عمل ۔۔۔ پروفیسر طارق سعید[…]

احمد رشید: کھوکھلی کگر کا اکیلا مسافر ۔۔۔ نور الحسنین

احمد رشید اُردو کے ان چند افسانہ نگاروں میں سے ایک ہیں جن کی افسانہ گاری سب میں شامل ہوتے ہوئے بھی مختلف ہے۔ جس زمانے میں جدیدیت کا بول بالا تھا اور چند ہی ایسے نام تھے جو جدید افسانوں کے سر خیل کہلاتے تھے تب بھی احمد رشید اُن کے ہمرکاب تھے لیکن Read more about احمد رشید: کھوکھلی کگر کا اکیلا مسافر ۔۔۔ نور الحسنین[…]

مابعد جدید افسانے کی شعریات اور احمد رشید کی افسانوی دنیا ۔۔۔ پروفیسر مولا بخش

فکشن کی نثر ہموار نہیں ہوتی، کثیر الصوت اور کثیر الآہنگ ہوتی ہے۔ اس حقیقت سے آنکھیں جدیدیت گزیدہ افسانہ نگاروں نے چرائیں۔ واحد متکلم کا صیغہ نیز داخلی خود کلامی کا اسلوب جدیدیوں کے لیے امرت تارہ تھا، جہاں سے دیکھئے نظر آتا تھا۔ نتیجتاً جدیدیت کے زیر اثر لکھے گئے تقریباً جملہ افسانوں Read more about مابعد جدید افسانے کی شعریات اور احمد رشید کی افسانوی دنیا ۔۔۔ پروفیسر مولا بخش[…]

احمد رشید کی نثری نظمیں (خیال انگیز حسیاتی تجربے کا نیا شعری آفاق) ۔۔۔ پروفیسر شافع قدوائی

  تخلیقی اظہار کا وفور صنفی حد بندیوں کا تابع نہیں ہوتا اور اکثر یہ اصناف کے بے لچک درجہ بندی پر سوالیہ نشان قائم کرتا ہے۔ مرتعش اور پہلو دار اظہار نثر اور نظم کے باہمی ادغام سے نمو پذیر ہوتا ہے اور اس کی سب سے بہتر مثال نثری نظم ہے۔ تخلیقی دبازت Read more about احمد رشید کی نثری نظمیں (خیال انگیز حسیاتی تجربے کا نیا شعری آفاق) ۔۔۔ پروفیسر شافع قدوائی[…]

فن کے تخلیقی امکانات کا ڈسکورس: احمد رشید کے افسانے ۔۔۔ شافع قدوائی

افسانہ مقبول عام تصور کے برخلاف محض روزمرہ کے کسی مانوس تجربے، خارجی مظاہر، معاشرتی چیرہ دستیوں، قدرت کی ستم ظریفیوں یا کسی گہرے داخلی احساس یا وجودی سروکاروں کی فنکارانہ شعور کے ساتھ ترسیل سے عبارت نہیں ہوتا بلکہ یہ اصلاً زبان کے حوالے سے حقیقت کا ایک ایسا رویا (Vision) خلق کرتا ہے Read more about فن کے تخلیقی امکانات کا ڈسکورس: احمد رشید کے افسانے ۔۔۔ شافع قدوائی[…]

ایک نظم ۔۔۔ احمد فرہاد

تارا تارا یہ کہتا ہے رات ڈھلے گی رات کے ماتھے پر لکھا ہے رات ڈھلے گی صبح پرستو خواب بدستو نور کے رستو تم نے بس یونہی چلنا ہے رات ڈھلے گی رات نے آخر کو ڈھلنا ہے رات ڈھلے گی ٭٭٭

غزلیں ۔۔۔ احمد فریاد

یہ اپنی مرضی سے سوچتا ہے، اسے اُٹھا لو ’’اُٹھانے والوں‘‘ سے کچھ جُدا ہے، اِسے اُٹھا لو   وہ بے ادب اس سے پہلے جن کو اُٹھا لیا تھا یہ ان کے بارے میں پوچھتا ہے، اِسے اُٹھا لو   اسے بتایا بھی تھا کہ کیا بولنا ہے، کیا نہیں مگر یہ اپنی ہی Read more about غزلیں ۔۔۔ احمد فریاد[…]