سفرِ عشق ۔۔۔ طارق محمود مرزا، چوتھی قسط

وادیِ مزدلفہ میں شب بسری   غروبِ آفتاب کے بعد ہماری یہاں سے روانگی تھی۔ ہماری اگلی منزل انہی پہاڑی سلسلوں میں سے ایک وادیِ مزدلفہ تھی۔ منیٰ، عرفات اور مزدلفہ ایک دوسرے سے بہت زیادہ دور نہیں ہیں۔ خاص طور پر مزدلفہ اور منیٰ تو بہت قریب ہیں۔ یہ ایک ہی پہاڑی سلسلہ ہے Read more about سفرِ عشق ۔۔۔ طارق محمود مرزا، چوتھی قسط[…]

غزلیں ۔۔۔ تابش صدیقی

وفا کا اعلیٰ نصاب رستے صعوبتوں کی کتاب رستے   ہیں سہل الفت کے رہرووں کو ہوں چاہے جتنے خراب رستے   جو عذر ڈھونڈو، تو خار ہر سو ارادہ ہو تو، گلاب رستے   چمک سے دھندلا گئی ہے منزل بنے ہوئے ہیں سراب رستے   رہِ عزیمت کے راہیوں کو گناہ مسکن، ثواب Read more about غزلیں ۔۔۔ تابش صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ شمس خالد

قَلب وحشت سے بھر گیا شاید خواب آنکھوں میں مر گیا شاید   تیری نظروں سے کیا اُترنا تھا سب کے دل سے اُتر گیا شاید   رہگزر میں بڑی خَموشی ہے راہ رُو اپنے گھر گیا شاید   آئینے نے نظر جھُکالی ہے میری حالت سے ڈر گیا شاید   ایک الزامِ زیست تھا Read more about غزلیں ۔۔۔ شمس خالد[…]

غزلیں ۔۔۔ عبید الرحمن نیازی

اندر اندر سے یہی ایک خلش کھائے مجھے ایک دن وہ کہیں دشمن نہ سمجھ جائے مجھے   صاف پانی بھی نہیں مفت میں ملتا اب تو کیسے ممکن ہے کہ تو مفت میں مل جائے مجھے   یاد آؤں میں کسی روز اسے شدّت سے اور پھر نرم سی پلکوں سے وہ برسائے مجھے Read more about غزلیں ۔۔۔ عبید الرحمن نیازی[…]

غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

برسوں کا شناسا بھی شناسا نہیں لگتا کچھ بھی دمِ ہجراں مجھے اچھا نہیں لگتا   کر لوں میں یقیں کیسے کہ بدلہ نہیں کچھ بھی لہجہ ہی اگر آپ کا لہجہ نہیں لگتا   اک تیرے نہ ہونے سے ہوا حال یہ دل کا بستی میں کوئی شخص بھی اپنا نہیں لگتا   کاغذ Read more about غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

غزلیں ۔۔۔۔ طارق بٹ

وجہِ بے گانگی بتاتے نئیں جو ہمارے ہیں اور ہمارے نئیں   آپ کیا دوریاں مٹائیں گے راستے ملنے کے بناتے نئیں   چلیے منزل شناس ہم نہ ہوئے خیر سے آپ بھی تو پہنچے نئیں   ہم نے ہر لمحہ دل اُسارے ہیں کر کے پیماں کسی سے توڑے نئیں   اک تمھیں اپنی Read more about غزلیں ۔۔۔۔ طارق بٹ[…]

غزلیں ۔۔۔ فریاد آزر

آزما کر عالمِ ابلیس کے حربے جدید ہو گئے قابض مری صدیوں پہ کچھ لمحے جدید   دفن کر دیتا تھا پیدا ہوتے ہی عہدِ قدیم رحم ہی میں مار دیتا ہے اسے دورِ جدید   ننھا کمپیوٹر! قلم، کاپی، کتابوں کی جگہ اِس قدر سوچا نہ تھا ہو جائیں گے بستے جدید   ہو Read more about غزلیں ۔۔۔ فریاد آزر[…]

غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر

تمھیں تو چاہیئے بس مختصر در و دیوار اٹھاؤ مت در و دیوار پر در و دیوار   بدلتے رہتے ہیں اہل ہنر در و دیوار بنا کے رکھتے ہیں دیوار و در در و دیوار   ترے بغیر ہوئے بے قمر در و دیوار تو پھر تڑپتے رہے رات بھر در و دیوار   Read more about غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر[…]

آخری بند ۔ ۔ ۔ صفدر علی حیدری

’ابا! سیلاب کا خطرہ کب ٹلے گا؟‘ ’بیٹا! جب دریا کا زور ٹوٹے گا‘ ’ابا یہ دریا کو ہوا کیا ہے؟ اتنے غصے میں پہلے تو کبھی نہیں دیکھا؟‘ ’بہت ناراض ہے ہم سے‘ ’وہ کیوں ابا؟‘ ’ہم اس کے بچوں کی قدر جو نہیں کرتے‘ ’دریا کے بھی کوئی بچے ہوتے ہیں‘ وہ حیرت Read more about آخری بند ۔ ۔ ۔ صفدر علی حیدری[…]

سورج مسیح ۔۔۔ عمار نعیمی

سورج نے رمضان کے پہلے روزے بھی حسب معمول 10 بجے دکان کھولی اور صفائی شروع کر دی۔ مشینیں باہر ڈِسپلے کیں۔ شیشوں کو اخبار سے اچھی طرح صاف کیا۔ وہ قسطوں کی دکان پر ملازمت کرتا تھا۔ مالکِ دُکان شیخ صاحب 11 بجے دکان پر آئے۔ سورج نے ان سے روزے کا احوال پوچھا: Read more about سورج مسیح ۔۔۔ عمار نعیمی[…]