سید اعجاز علی رحمانی: کون جاگے گا ہم بھی اگر سو گئے ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

سید اعجاز علی رحمانی نے اپنے عہد کے جن نابغۂ روزگار ادیبوں سے اکتساب فیض کیا ان میں قمر جلالوی (۱۸۸۷۔ ۱۹۶۸) اور فضا جلالوی شامل ہیں۔ ایک وسیع المطالعہ، زیرک، فعال اور مستعد تخلیق کار کی حیثیت سے سید اعجاز علی رحمانی نے ہر صنف شاعری میں طبع آزمائی کی۔ حمد، نعت، غزل، نظم، Read more about سید اعجاز علی رحمانی: کون جاگے گا ہم بھی اگر سو گئے ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

اعجاز رحمانی دلوں میں عشق مصطفیٰ کے چراغ روشن کرنے والا شاعر ۔۔۔ عطا محمد تبسم

استاد شاعر اعجاز رحمانی، جمعیت الفلاح میں اپنے پرانے دوست خلیفہ انوار احمد کے تعزیتی جلسے میں بہت ٹوٹے ہوئے لگے۔ بیماری اور نقاہت کے باوجود انھوں نے خلیفہ انوار کو منظوم خراج عقیدت و محبت پیش کیا۔ اعجاز رحمانی اس دور کا بہت بڑا نام ہے۔، وہ شاعری میں اعلی مقام کے حامل تھے۔ Read more about اعجاز رحمانی دلوں میں عشق مصطفیٰ کے چراغ روشن کرنے والا شاعر ۔۔۔ عطا محمد تبسم[…]

غزلیں ۔۔۔ ناز قادری

کبھی ہوا کبھی بجلی کے ہم رکاب ہوا پھر اس کے بعد میں جینے میں کامیاب ہوا   نظر نواز نظارے تھے میرے چاروں طرف کھلی جو آنکھ تو برہم وہ سارا خواب ہوا   کبھی جو باعث راحت تھا اہل دل کے لئے یہ کیا ہوا کہ وہ منظر بھی اب عذاب ہوا   Read more about غزلیں ۔۔۔ ناز قادری[…]

ناز قادری کی نعت گوئی ۔۔۔ جاوید دانش

کتنے اچھے دن تھے وہ۔ بچپن کا ذسادہ ساہن۔ تقریبات کے نام پر کبھی لبھی شادی بیاہ کے علاوہ اہمیت کی حامل تقریبات میں عقیدت و محبت میں ڈوبی ہوئی میلاد کی محفلیں۔ ان محفلوں میں میلاد خواں حضورؐ کی سیرت بیان کرتے اور پھر یا نبی سلام علیک لوگ جھوم جھوم کر گاتے۔ وہ Read more about ناز قادری کی نعت گوئی ۔۔۔ جاوید دانش[…]

نمازِ قصر ۔۔۔ محمد حامد سراج

ڈھولک کی تھاپ پر لڑکیاں رخصتی کا گیت گا رہی تھیں ………! کِناں جمیاں تے کِناں لے جانڑیاں (کس گھر جنم لیا اور کون ہمیشہ کے لیے لے جائے گا) میں لڑکیوں کے جھرمٹ میں گیت کے بول سن کر ایک لمحے کو اداس ہوئی اور کسی بہانے کمرے سے نکل کر باہر صحن میں Read more about نمازِ قصر ۔۔۔ محمد حامد سراج[…]

ریشم کے ریشے ۔۔۔ محمد حامد سراج

پرانی بس کا ہینڈل پکڑ کر میں اس میں سوار ہوا۔ مجھے معلوم تھا وہ تیس کلو میٹر کا سفر ڈیڑھ گھنٹے میں طے کرے گی لیکن اور کوئی راستہ ہی نہیں تھا۔ کندیاں سے میانوالی تک کڑاک خیل ٹرانسپورٹ کی اجارہ داری تھی۔ بس کندیاں موڑ پندرہ منٹ قیام کرتی اور ہاکر اتر کر Read more about ریشم کے ریشے ۔۔۔ محمد حامد سراج[…]

محمد حامد سراج :تھا لطفِ زِیست جن سے وہ اب نہیں میسر ۔۔۔ڈاکٹر غلام شبیر رانا

کورانہ تقلید سے سخت نفرت کرنے والے حآمد سراجؔ نے سدا اپنی ملی، تہذیبی ، ثقافتی ، تاریخی اور قومی روایات کی پاسداری کو اپنا نصب العین بنایا۔ محمد حامد سراج کی تخلیقی فعالیت سے روایات کے گلشن میں افکارِ تازہ کے گُل ہائے رنگ رنگ کھِل اُٹھے۔ بیسویں صدی کے وسط میں عالمی ادبیات Read more about محمد حامد سراج :تھا لطفِ زِیست جن سے وہ اب نہیں میسر ۔۔۔ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

سرحدو ہٹ جاؤ، مجھے حامد سراج سے ملنا ہے ۔۔۔ مشرف عالم ذوقی

غیر آں زنجیر زلف دلبرم گر دو صد زنجیر آری بردرم  (رومی)   اگر دو سو زنجیریں بھی میرے پاؤں میں ڈال دو تو میں سب کو توڑ کر رکھ دوں گا۔  عشق کی زنجیر کے سوا کوئی زنجیر مجھے باندھ نہیں سکتی…. تم عشق کے بحر بیکراں تھے حامد سراج۔ تم نے قسم توڑ Read more about سرحدو ہٹ جاؤ، مجھے حامد سراج سے ملنا ہے ۔۔۔ مشرف عالم ذوقی[…]

غزلیں ۔۔۔ حمایت علی شاعر

بدن پہ پیرہن خاک کے سوا کیا ہے مرے الاؤ میں اب راکھ کے سوا کیا ہے   یہ شہر سجدہ گزاراں دیار کم نظراں یتیم خانۂ ادراک کے سوا کیا ہے   تمام گنبد و مینار و منبر و محراب فقیہ شہر کی املاک کے سوا کیا ہے   کھلے سروں کا مقدر بہ Read more about غزلیں ۔۔۔ حمایت علی شاعر[…]

حریف وصال ۔۔۔ حمایت علی شاعر

عجیب شب تھی جو ایک پل میں سمٹ گئی تھی عجیب پل تھا جو سال ہا سال کی مسافت پہ پرفشاں اس کے سائے میں ایک موسم ٹھہر گیا تھا (کسی کے دل میں تھا کیا کسی کو خبر نہیں تھی) بس ایک عالم سپردگی کا بس ایک دریائے تشنگی تھا کہ جس کی موجیں Read more about حریف وصال ۔۔۔ حمایت علی شاعر[…]