علامہ اقبال اور شیخ عبد القادر: دو نابغۂ روز گار ہستیاں ۔۔۔ قرۃ العین طاہرہ

اقبال نے کہا تھا … ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی … علامہ محمد اقبال کا دور یقیناً زرخیزی و بالیدگی کا دور تھا۔ ذہانت و فطانت، فہم و ادراک، شعور و آگہی لیے بڑے بڑے نام سر زمین علم سے سر اٹھاتے اور تناور درخت بنتے دکھائی دیتے ہیں۔ خود Read more about علامہ اقبال اور شیخ عبد القادر: دو نابغۂ روز گار ہستیاں ۔۔۔ قرۃ العین طاہرہ[…]

ہندوستانیت کا نمائندہ شاعر فراقؔ ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر

فراق گورکھپوری ابتدا میں بڑے روایتی شاعر تھے۔ پیارے صاحب رشید کے جانشین شیخ مہدی حسن ناصری (1885-1931) میور سنٹرل کالج الہ آباد میں عربی و فارسی کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے۔ آں جہانی کالی داس گپتا رضا کی تحقیق کے مطابق فراق نے 1915 میں اسی کالج سے ایف۔ اے کا امتحان کامیاب کیا تھا Read more about ہندوستانیت کا نمائندہ شاعر فراقؔ ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر[…]

نئی تنقدںی جہات۔ ایک جائزہ ۔۔۔ سلیم انصاری

عبدالمتین جامی اڑیسہ کے قابل ذکر قلم کار ہیں، وہ بنیادی طور پر شاعر ہیں اور غزل کے علاوہ رباعیات ان کی تخلیقی ریاضت کا حصہ ہیں۔ اب تک ان کی غزلوں کا ایک مجموعہ نشاطِ آگہی کے نام سے منظرِ عام پر آ چکا ہے جبکہ ان کی رباعیات کے دو مجموعے بساطِ سخن Read more about نئی تنقدںی جہات۔ ایک جائزہ ۔۔۔ سلیم انصاری[…]

علامہ اقبال اور شیخ عبد القادر: دو نابغۂ روز گار ہستیاں ۔۔۔ قرۃ العین طاہرہ

اقبال نے کہا تھا … ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی … علامہ محمد اقبال کا دور یقیناً زرخیزی و بالیدگی کا دور تھا۔ ذہانت و فطانت، فہم و ادراک، شعور و آگہی لیے بڑے بڑے نام سر زمین علم سے سر اٹھاتے اور تناور درخت بنتے دکھائی دیتے ہیں۔ خود Read more about علامہ اقبال اور شیخ عبد القادر: دو نابغۂ روز گار ہستیاں ۔۔۔ قرۃ العین طاہرہ[…]

مشتاق احمد یوسفی کی ’’شام شعر یاراں‘‘ ۔۔۔ ڈاکٹر قرۃ العین طاہرہ

شام شعر یاراں، مشتاق احمد یوسفی کی آخری کتاب ہے جس میں ماضیِ قریب و بعید بلکہ بعید ہی بعید میں لکھے گئے ۲۱ مضامین کو مرتب و مدون کر کے آرٹس کونسل کراچی نے تبرکات جانتے ہوئے مصنف کی خواہش کے بغیر ساتویں علمی اردو کانفرنس منعقدہ ۱۶. اکتوبر ۲۰۱۴ء کے موقع پر مرتبین Read more about مشتاق احمد یوسفی کی ’’شام شعر یاراں‘‘ ۔۔۔ ڈاکٹر قرۃ العین طاہرہ[…]

’اس آباد خرابے میں‘ ایک جائزہ ۔۔۔ گل شبو

ہر انسان اپنی زندگی میں رنج و خوشی اور کرب و طرب سے گزرتا ہے۔ کسی فرد کو اس سے مفر نہیں۔ ہاں کچھ لوگ اسے ’خود نوشت‘ کے طور پر قلم بند کر کے بعد میں آنے والوں کے لیے محفوظ کر دیتے ہیں اور کچھ لوگ موقع بہ موقع زبانی طور پر اپنے Read more about ’اس آباد خرابے میں‘ ایک جائزہ ۔۔۔ گل شبو[…]

شعر شور انگیز، مطالعۂ میر کا ایک سنگ میل ۔۔۔ پروفیسر رحمت یوسف زئی

شمس الرحمن فاروقی اُردو کے ان گنے چنے نقادوں میں شامل ہیں جنہیں رجحان ساز ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ فاروقی خود شاعر ہیں اور اسی لیے انہیں یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ شعر پر اظہار خیال کریں۔ ورنہ اردو کی ایک بڑی عجیب و غریب روایت بن گئی ہے کہ ایسے بر خود Read more about شعر شور انگیز، مطالعۂ میر کا ایک سنگ میل ۔۔۔ پروفیسر رحمت یوسف زئی[…]

افتخار راغب ؔ کی غزلوں کا سیاق ۔۔۔ پروفیسر آفتاب احمد آفاقی

معاصر اردو شاعری کی ایک اہم شق اس کا آزادانہ تخلیقی تجربہ ہے جو اپنی تاریخی، تہذیبی، اور ثقافتی اقدار کی باریابی کو ترجیح دیتا ہے۔ اب شعر و ادب کے تعلق سے نئی تھیوری اورلسانی و لسانیاتی بحث و مباحثہ اور صارفی کلچر، کی زائیدہ تمدن جیسے موضوعات ہمارے مطالعے کا حصّہ بن چکے Read more about افتخار راغب ؔ کی غزلوں کا سیاق ۔۔۔ پروفیسر آفتاب احمد آفاقی[…]

’اس آباد خرابے میں‘ ایک جائزہ ۔۔۔ گل شبو

ہر انسان اپنی زندگی میں رنج و خوشی اور کرب و طرب سے گزرتا ہے۔ کسی فرد کو اس سے مفر نہیں۔ ہاں کچھ لوگ اسے ’خود نوشت‘ کے طور پر قلم بند کر کے بعد میں آنے والوں کے لیے محفوظ کر دیتے ہیں اور کچھ لوگ موقع بہ موقع زبانی طور پر اپنے Read more about ’اس آباد خرابے میں‘ ایک جائزہ ۔۔۔ گل شبو[…]

محمد اسد اللّٰہ: بحیثیت انشائیہ نگار ۔۔۔ ڈاکٹر اشفاق احمد

ہندوستان میں انشائیہ نگاری کے درخت کی آبیاری کر کے اسے ثمر بار کرنے والے اہل قلم کی تعداد ایک ہاتھ کی انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے یوں تو اس صنف کی جانب سے بہت سے اہل قلم نے توجہ کی لیکن ان کی کوششیں دو تین انشائیوں سے آگے نہ بڑھ سکیں۔ اس Read more about محمد اسد اللّٰہ: بحیثیت انشائیہ نگار ۔۔۔ ڈاکٹر اشفاق احمد[…]