ادھوری کہانی ۔۔۔ انور فرازؔ

میری بیٹی سیما کھانے کے ٹیبل پر میرے سامنے بیٹھی ہے۔ وہ کھاتی بھی جاتی ہے اور رسالہ بھی پڑھتی جاتی ہے۔ کھاتے کھاتے اسے کچھ نہ کچھ پڑھنے کی عادت ہے۔ زیادہ تر کہانیاں ہی پڑھتی ہے، پڑھنے کے بعد پڑھی ہوئی کہانی مجھے سناتی ہے۔ پھر مجھ سے کہانی پر میری رائے پوچھتی Read more about ادھوری کہانی ۔۔۔ انور فرازؔ[…]

پہلوان جی ۔۔۔ ایس۔ ایس۔ ساگر

میرے ساتھ ایک عجیب معاملہ ہے۔ گزرے دنوں کو یاد کرنے کے لیے مجھے حال سے ماضی کی طرف کھُلنے والی کھڑکیوں کے پیچھے جھانکنا نہیں پڑتا۔ ان گنت چہرے مجھے ہر وقت ان جھروکوں سے جھانکتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ لوگ بھی مجھ سے ملنا چاہتے ہیں۔ شاید اسی Read more about پہلوان جی ۔۔۔ ایس۔ ایس۔ ساگر[…]

پرندوں کی کہانی ۔۔۔ توصیف بریلوی

ساجد ابھی ناشتہ کرنے بیٹھا ہی تھا کہ اس کے سامنے ایک چڑیا آ کر میز پر بیٹھ گئی اور چیں …چیں … کرنے لگی۔ شاید وہ بھوکی تھی، یہی سوچ کر ساجد نے بریڈ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے اس کی طرف ڈالے لیکن وہ پھرّ سے اڑ گئی۔ کچھ دیر بعد وہ پھر آئی Read more about پرندوں کی کہانی ۔۔۔ توصیف بریلوی[…]

پیاس ۔۔۔ انور فرازؔ

میری سروس ہی کچھ ایسی ہے کہ ہر ماہ دو چار دنوں کے لیے گھر سے باہر رہنا پڑتا ہے، اور جب بھی باہر رہتا ہوں، کسی ریسٹ ہاؤس یا کسی ہوٹل میں ٹھہرنا پڑتا ہے، اور جتنے دنوں ٹھہرتا ہوں، مسٹر کھنہ اور اس کی بیوی ضرور یاد آتے ہیں، وہ یادیں برابر چار Read more about پیاس ۔۔۔ انور فرازؔ[…]

آہِ بے صدا ۔۔۔ وسیم عقیل شاہ

پلیٹ فارم نمبر 3 پر واقع لکڑی کے خستہ تختوں سے بنی اپنی چھوٹی سی دکان ’واسو بک اسٹال‘ میں بیٹھی 21 سالہ آشا آج بھی کسی گہری فکر میں ڈوبی ہوئی تھی۔ فکر کے یہ گہرے سائے آج اُس کے پر کشش سانولے چہرے پر خوف بن کر چھائے ہوئے تھے۔ اُس کے دائیں Read more about آہِ بے صدا ۔۔۔ وسیم عقیل شاہ[…]

17 جنوری 2010 ۔۔۔ ربیعہ سلیم مرزا

کتبے پہ لکھی اس تاریخ کا میری زندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ اس دن میں اچھی بھلی گھر کے کام نبٹا کر پچھلی سردیوں کی قمیض کے پلیٹ ادھیڑ رہی تھی۔ وزن بڑھتا ہے تو جگاڑ سے گذارا چلتا ہے. درد اچانک ہی بائیں بازو سے اٹھ کر دل تک چلا آیا۔ میں بیٹھی بیٹھی Read more about 17 جنوری 2010 ۔۔۔ ربیعہ سلیم مرزا[…]

پانچ ہزار سال پہلے ۔۔۔ ابرار مجیب

ایک ہارر کہانی   جب ہم اس علاقے میں پہنچے تو اندازہ ہوا کہ یہ علاقہ شہری علاقے سے کم از کم سو، سوا سو کیلو میٹر دور ہے اور آس پاس کوئی انسانی آبادی بھی نہیں ہے۔ چند ایک قبائلی گاؤں یہاں سے تین کیلو میٹر کے فاصلے پر تھے۔ اس کا مطلب یہ Read more about پانچ ہزار سال پہلے ۔۔۔ ابرار مجیب[…]

جنرل کی پوتی ۔۔۔ داؤد کاکڑ

جنرل صاحب کی پوتی اغوا ہو چکی تھی اور یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل چکی تھی۔  ملک کی نہایت طاقتور آرمی کے ریٹائرڈ جنرل جو گزشتہ پانچ سالوں سے مغرب میں آسودہ حال تھے واپس اپنے ملک پہنچ چکے تھے۔  ان کی پندرہ سالہ پوتی کو اغوا ہوئے ابھی اڑتالیس گھنٹے ہی Read more about جنرل کی پوتی ۔۔۔ داؤد کاکڑ[…]

چُونے والی بھٹیاں ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

شہر سدا رنگ جھنگ بھی عجیب ہو رہا ہے جو سیل زماں کے تھپیڑوں کی زد میں آنے کے بعد رفتہ رفتہ کُوفے کے قریب ہو رہا ہے۔ اس شہر کی کچھ عمارات تو ایسی ہیں جنھیں طوفان نوح ؑ کی باقیات قرار یا جاتا ہے۔ نوآبادیاتی دور میں جھنگ سے ملتان جانے والی سڑک Read more about چُونے والی بھٹیاں ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

پکا مکان ۔۔۔ طارق محمود مرزا

زینب نے آٹا گوندھ کر رکھا۔ صحن کے ایک کونے میں چار فٹ کی کچی دیواروں کے مختصر احاطے میں بنے مٹی کے چولہے میں اُپلے توڑ کر رکھے۔ ان کے بیچ میں چند سوکھے تنکے رکھ کر آگ لگائی تو اُپلوں میں سے دھُواں اٹھ کر پہلے زینب کی سانسوں میں سمایا اور پھر Read more about پکا مکان ۔۔۔ طارق محمود مرزا[…]