مسدود راستہ — منیرالدین احمد

مسدود راستہ منیرالدین احمد میں ناشتہ کرنے کے لئے ہوٹل کے ڈائننگ ہال میں پہنچا ، تواوتا کے ساتھ ہماری دونوں شریک میز جرمن خواتین میشل اور کونسٹانزے اپنی اپنی سیٹوں پر براجمان ہو چکی تھیں۔ اوتا نے استفہامی نظرسے میری طرف دیکھا ، جیسے پوچھ رہی ہو:”کیا کوئی خاص بات تھی؟” ”  سات عادی Read more about مسدود راستہ — منیرالدین احمد[…]

یہ کیسی بے وفائی ہے — ڈاکٹر بلند اقبال

یہ کیسی بے وفائی ہے ڈاکٹر بلند اقبال   ‘ا للہ مارے تمھارے ابا پرائی عورتوں کے بہت شوقین تھے ،جہاں کو ئی لال پیلی چھپن چُھری دیکھی ، چل پڑے پیچھے پیچھے ، پھر نہ گھر کا پتہ نہ باہر کا، میں کہے دے رہی ہوں ذ را نظر دبا کر رکھیو ، یہ Read more about یہ کیسی بے وفائی ہے — ڈاکٹر بلند اقبال[…]

30 بچوں کی ماں — ایم مبین

30 بچوں کی ماں ایم مبین گھر سے نکلنے میں صرف 10 منٹ کی تاخیر ہوئی تھی اور سارے معمولات بگڑ گئے تھے۔ اُسے اندازہ ہو گیا تھا کہ اب وہ پورے ایک گھنٹہ تاخیر سے ڈیوٹی پر پہونچے گی اور اِس ایک گھنٹہ میں کیا کیا فسانے بن گئے ہوں گے ‘ اُسے اِس Read more about 30 بچوں کی ماں — ایم مبین[…]

موذیل — سعادت حسن منٹو

گاہے گاہے باز خواں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!! موذیل سعادت حسن منٹو ترلو چن نے پہلی مرتبہ ۔۔۔۔۔۔چار برسوں میں میں پہلی مرتبہ رات کو آسمان دیکھا تھا اور وہ بھی اس لئے کہ اس کی طبعیت سخت گھبرائی ہوئی تھی اور وہ نہ محض کھلی ہوا میں کچھ دیر سوچنے کیلئے اڈوانی چیمبرز کے ٹیرس پر چلا آیا Read more about موذیل — سعادت حسن منٹو[…]

پردے جو نفرتوں کے تھے — ڈاکٹر بلند اقبال

پردے جو نفرتوں کے تھے ڈاکٹر بلند اقبال ہارمونیم کے پردوں کے پیچھے چھپا ہوا میٹھا سُر جنم جنم سے ان دیکھی مشتاق انگلیوں کا منتظر تھا۔۔ انگلیاں جو بولتی ہو، انگلیاں جو دیکھتی ہو، انگلیاں جو ہنستی ہو ، انگلیاں جو روتی ہو۔۔۔انگلیاں جو ڈھولک کی تھاپ ، سارنگی کے سُراور با نسری کی Read more about پردے جو نفرتوں کے تھے — ڈاکٹر بلند اقبال[…]

دوسری ناہید — حمید قیصر

دوسری ناہید حمید قیصر مجھے فلمی دنیا کے گورکھ دھندوں میں بھٹکتے ہوئے ایک عرصہ ہو چلا تھا اور اس جنون کو کسی بھی پَل قرار نہ ملتا تھا ۔صبح جلد بیدار ہونا اور رات کو جلد گھر لوٹنا فلمی دنیا کے نصاب میں ہی نہ تھا۔ اس لۓ فلمی مدرسے اور اس کے نصاب Read more about دوسری ناہید — حمید قیصر[…]

ٹوٹی چھت کا مکان — ایم مبین

ٹوٹی چھت کا مکان ایم مبین وہ گھر میں اکیلا اور بیزار بیٹھا تھا۔ کبھی کبھی تنہا رہنا کتنا اذیت ناک ہوتا ہے ۔ اکیلے بیٹھے بلاوجہ گھر کی ایک ایک چیز کو گھورتے رہنا۔ سوچنے کے لیے کوئی خیال یا موضوع بھی تو نہیں ہے کہ اسی کے بارے میں غور کیا جائے ۔ Read more about ٹوٹی چھت کا مکان — ایم مبین[…]