مرتکب ۔۔۔ احمد رشید
’’جرح ہو چکی تھی، فیصلہ محفوظ تھا‘‘ مجھے یقین ہے جواب دہی سے بچنے کے لیے ایسا ہی کیا جاتا ہے۔ فیصلے کی تاریخ آئندہ پڑ چکی تھی، حالانکہ ’فیصلہ‘ کسی مصلحت کا محتاج نہیں ہوتا، میں ایسا اس لیے سوچتی ہوں کہ یہ تو مجرم ہی کو معلوم ہے کہ وہ جرم کا مرتکب Read more about مرتکب ۔۔۔ احمد رشید[…]