منصف ۔۔۔ داؤد کاکڑ

  کچہری کی گہماگہمی عروج پر تھی۔ بھانت بھانت  کے لوگ با گ کچہریوں کی پر شکوہ عمارتوں کے برآمدوں، سیڑھیوں اور درمیانی راستوں میں آ جا رہے تھے۔ جگہ جگہ وکلاء بھی اپنے روایتی کالے کوٹوں میں ملبوس بغلوں میں فائلیں دابے عدالتوں کی سیڑھیاں ناپ  رہے تھے۔  پولیس اور گاہے  گاہے پیشیاں بھگتنے Read more about منصف ۔۔۔ داؤد کاکڑ[…]

مہندی رچے ہاتھ ۔۔۔ اقبال حسن آزاد

  دور کہیں پہیوں کی گڑ گڑاہٹ اُبھری۔ کوئی ٹرین گذر رہی تھی۔ پھر وہ آواز معدوم ہو گئی۔ اب ہر طرف سناٹا تھا اور ایک دبیز تاریکی۔ اس کی آنکھیں کھل نہیں پا رہی تھیں۔ دونوں پپوٹے آپس میں یوں پیوست ہو گئے تھے گویا کسی نے انہیں گوند سے چپکا دیا ہو۔ اس Read more about مہندی رچے ہاتھ ۔۔۔ اقبال حسن آزاد[…]

عقیدوں کے چراغ ۔۔۔ دیپک بُدکی

یہ ان دنوں کی بات ہے جب پاسپورٹ ایشو ہونے کے لیے مثبت پولیس رپورٹ کا ملنا ضروری تھا۔ سچے مسلمان کے لیے عید کا چاند اور پولیس کی رپورٹ دونوں صبر آزما ہوتے تھے۔ آسام کے ایک دور دراز علاقے میں برکت علی کی آنکھیں دیدارِ حرمین شریفین کے لیے کب سے ترس رہی Read more about عقیدوں کے چراغ ۔۔۔ دیپک بُدکی[…]

کیوں کہ میں نے اب سوچنا شروع کر دیا ہے ۔۔۔ عامر صدیقی

  سوچنا شایدسب سے مشکل کام ہے، یہی وجہ ہے کہ کم ہی اس کی طرف راغب ہوتے ہیں۔۔ ۔ میں نے بھی آج سے سوچنا شروع کر دیا ہے، اب چاہے آپ ہوں یا کوئی دوسرا، میرے سوچنے پر اب کوئی بھی پابندی نہیں لگا سکتا۔ ایک ایسا وقت ضرور آئے گا جب سبھی Read more about کیوں کہ میں نے اب سوچنا شروع کر دیا ہے ۔۔۔ عامر صدیقی[…]

مُتَلَوِّنْ گرگٹ ، سہ بُرُوْتی ۔۔۔ حنیف سیّد

محوِ غفلت تھا مَیں ، پہلے پہل ۔۔۔  ! پھر لگا الکٹران، پروٹان ٹکرا گئے ہوں ،  آپس میں، بل کھا کر ۔۔۔  !اور نا قابلِ برداشت دھماکے سے موالید ثلاثہ کا ذرّہ ذرّہ لرز گیا ،  کرب سے، تھرّا کر ۔۔۔ ۔ !جیسے کائنات کو، دو پیالوں میں کس کر بگھار دیا ہو کسی Read more about مُتَلَوِّنْ گرگٹ ، سہ بُرُوْتی ۔۔۔ حنیف سیّد[…]

مجذوب۔۔۔ نسترن فتیحی

"کون اتنی دیر سے دروازہ پیٹ رہا ہے ؟” "وہی مجذوب ہے اماں۔ ” "اففف !! نہ دن دیکھتا ہے نہ رات !جب دیکھو منھ اٹھائے چلا آتا ہے، پاگل کہیں کا۔۔ ” میں نے بالکنی سے سر ذرا نکال کر نیچے دیکھا، گیٹ پر وہی مجذوب سا شخص کھڑا تھا میں چند ماہ قبل Read more about مجذوب۔۔۔ نسترن فتیحی[…]

چھان بین ۔۔۔ زیب اذکار حسین

  اب یہ بات حیرت کے مقام سے آگے چلی گئی تھی اب اس میں خوف کا عنصر بھی شامل ہو گیا تھا، پہلے ان کا کئی کئی روز تک نہ آنا کھلتا تھا اور اب جب کہ وہ آنے لگے تھے تو کئی ایک کا، ایک ساتھ آنا کھٹکنے لگا تھا۔ بہت سے خیالات Read more about چھان بین ۔۔۔ زیب اذکار حسین[…]

ہیولا ۔۔۔ آدم شیر

یہ کہانی ہے ایک خرادیے کی جو کرشن کے بیٹے سے منسوب شہر کا باسی تھا۔  وہ اِس شہر کی عظمت کے گیت گاتا تھا جو ہمیشہ سے راج گڑھ رہا ہے، راجہ چاہے کوئی ہو۔  افغانی ہو یا ترک، سکھ ہو کہ ہندو، گورے اور بھورے، کوئی بھی اِسے نظر انداز نہیں کر سکا۔  Read more about ہیولا ۔۔۔ آدم شیر[…]

لالہ۔۔۔ سبین علی

  کیا مجھ سے ہاتھ ملاؤ گی؟ اس اچانک سوال سے میں نے چونک کر اس کی طرف دیکھا۔ وہ افریقی بچی اتنی کالی تو نہیں تھی مگر نمکین سی سلونی رنگت، چمکیلی آنکھیں، ہونٹوں پر مسکان لیے ہاتھ میری جانب بڑھائے ہوئے تھی۔ کیونکہ نہیں ___ میں نے بھی مسکراتے ہوئے اس کا ننھا Read more about لالہ۔۔۔ سبین علی[…]

بڑے میاں ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی

  انسانوں کی کہانیاں ہر وقت ہواؤں میں تیرتی پھرتی ہیں یہ ان کی روحوں کی طرح ہوتی ہیں کچھ کی ہلکی شفاف پانیوں جیسی اور کچھ کی گہری، کثیف اور سیاہی سے بھری ہوئی – کبھی کوئی دلدار لمحہ ایسا بھی ہوتا ہے جب ان میں سے کوئی پاس آ کر بیٹھ جاتی ہے Read more about بڑے میاں ۔۔۔ سلمیٰ جیلانی[…]