مجھے کہنا ہے کچھ ۔۔۔۔

 

نئے سال کا پہلا شمارہ حاضر ہے۔ ۲۰۱۶ء  تو اردو ادب کے لحاظ سے عام الحزن نکلا۔ خدا نہ کرے کہ نیا سال  ایسا دل خراش ثابت ہو۔ پچھلے سال کے وفیات کی فہرست بھی بنانی مشکل ہے: ندا فاضلی، انتظار حسین،  انور سدید، زبیر رضوی،   پیغام آفاقی، جو گندر پال، خلیق انجم ، شکیل الرحمٰن، عابد سہیل، اسلم کولسری، اسلوب احمد انصاری، بیکل اتساہی،  آفاق احمد ، احسن سلیم،  اسلم فرخی، راشد آذر،  ساوتری گوسوامی، سیدہ جعفر ، کشمیری لال ذاکر، م۔ ناگ، مقیم اثر بیاولی،  ملک زادہ منظور احمد، منظر شہاب  وغیرہ وہ نام ہیں جو آسانی سے یاد آ گئے۔

خوش آئند بات یہ ضرور ہے کہ آپ کے محبوب جریدہ ’سمت‘ کو ایک نئی جلا مل گئی ہے۔  اردو کی ترویج کے لیے مشہور اردو محفل یعنی اردو ویب نے ’سمت‘ اور ’بزم اردو لائبریری‘ کو اپنا لیا ہے۔ ہم اردو ویب کے منتظمین سعود عالم ابنِ سعید اور نبیل نقوی کے بہت بہت شکر گزار ہیں۔

اس شمارے میں  ایک اہم شاعر ستیہ پال آنند کا گوشہ دیا جا رہا ہے۔ آنند صاحب ایسے بزرگ شاعر ہیں جو گنگا جمنی تہذیب کی یاد گاروں میں سے ہیں۔ اور محض اپنی نظموں کے لیے ہی مشہور نہیں ، نثر کے لیے بھی ان کے قلم نے کئی یاد گار نثر پارے دیے ہیں۔ مرحوم ’شمع‘ میں چھپے افسانوں سے لے کر حال ہی میں شائع شدہ ’چار جنموں کی کتھا‘، اپنی خود نوشت سوانح عمری تک۔ اس کتاب سے پہلے جنم کی کتھا سے اقتباس بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ امید ہے گوشہ پسند کیا جائے گا۔

امید کرتے ہیں کہ ’سمت ‘ کے لیے آپ کا تعاون اسی طرح جاری رہے گا۔

٭٭٭

One thought on “مجھے کہنا ہے کچھ ۔۔۔۔

  • صحیح کہا آپ نے، واقعی سخت سال تھا اردو ادب کے لئے۔ ندا فاضلی کی خبر نے جنہیں مَیں موجودہ وقت کا ایک اہم ترین شاعر مانتا ہوں اور اِدھر ایک دوست احسن سلیم کی خبر نے تو ذہن میں اندھیرا ہی مچا دیا تھا

    ۔۔۔۔۔۔اور آگے ، ہاں مبارک کہ آپ کا یہ رسالہ چلے گا۔
    زندہ باد!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے