ایک سر پھری نظم ۔۔ ارشد خالد

گردشِ دوراں نے اس کو

ایک ہی تھپڑ جڑا

چھن گئی پھر ہنسی ساری

اس کے لب و رخسار سے

 عشق کا سارا نشہ

اتر گیا یکبارگی

دل کو لے کے بیٹھ گیا تھا

اور عقل ٹھکانے آ گئی

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے