احتساب ۔۔۔ فیروز عابد

 

 

احتساب

 

 

                   فیروز عابد

 

میں اسکول نہیں گیا۔۔۔لیکن شاہد کی اماں مجھے پڑھاتی ہیں۔۔میں اردو اور انگریزی میں اپنا نام لکھ لیتا ہوں۔۔۔وہ بنگلہ زبان بھی جانتی ہیں۔۔۔کہتی ہیں

’’اردو سیکھ لو تو بنگلہ زبان بھی سکھاؤں گی۔۔۔۔۔‘‘

’’دادا ہم لوگ بھاگتے ہیں۔۔۔دیکھئے وہ انکل ہمیں بلا رہے ہیں۔۔۔ٹھہرو یہ کتاب لیتے جاؤ، شاہد کی امی سے کہنا ’’چاند، ستارے، جگنو،پھول کی نظمیں تمہیں سنائیں۔۔۔۔‘‘  لڑکے چلے گئے۔چھوٹے چھوٹے قدموں سے اُڑتی دھول نے عینک کو دھندلا کر دیا۔۔۔۔۔

اچانک گھپ اندھیرا ہو گیا۔۔۔آنکھیں تاریک ہو گئیں۔۔۔آہستہ آہستہ روشنی سیڑھیوں سے چڑھ کر آ رہی تھی۔۔۔بیٹے نے لالٹین سنگار میز پر رکھ دیا۔۔۔یادیں دوڑتی بھاگتی آئیں۔۔۔یادیں نصف صدی پیچھے چلی گئیں۔۔۔غذائی تحریک کا دوسرا دن۔۔لوگ اناج کے لیے گاؤں سے نکل پڑے۔۔۔گیارہ سالہ نورالاسلام بھی نکلا۔۔ ایک بوتل کراسن تیل کے لیے تا کہ دیر رات تک اپنا سبق یاد کر سکے۔۔۔اس کی ماں بیڑی بناتی تھی اور وہ بیڑی پر  سو تا لپیٹتا تھا۔۔۔۔بھیڑ بڑھتی گئی۔۔۔ایک دروازے سے بندوق نے گولی داغی اور وہ گولی روشنی کے طالب نور الاسلام کو لگی۔۔۔۔گیارہ سالہ معصوم جسم خون میں لت پت روشنی کے لیے شہید ہو گیا۔۔۔۔میرا سنگار میز ہی میرا رائیٹنگ ٹیبل ہے۔۔۔اس سنگار میز پر رسالے ہیں۔۔ان رسالوں کے درمیان لکھتا ہوں اور اپنا محاسبہ کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔اس آئینے میں جو ایک صدی پرانا بلجیم کا بنا ہے۔۔نور الاسلام کی طرح کتنے کھو گئے اور کتنے پل پل کھو رہے ہیں۔۔۔انعام و اکرام کی بارش تو پورے بھارت کے ہر صوبے میں ہو رہی ہے۔۔۔

نور الاسلام کے دل کے بالکل نیچے سے بہا ہوا خون میری آنکھوں میں اتر کر پوچھ رہا ہے۔۔۔۔۔۔

’’استاد محترم آپ تو قومی انعام و اعزاز سے نوازے گئے۔۔۔۔سچ بتائیے تو آپ نے کتنے مزدور بچوں کو علم سے منوّر کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟‘‘

’’ارے کیا ہوا بولئے نا اس طرح ہچکیاں لے کر کیوں رونے لگے۔۔۔۔خواب میں کیا دیکھا۔۔۔۔۔‘‘  بیوی کی آواز نے اُداس منظروں سے باہر نکالا۔

’’کیا ہوا تھا یہ رونے کا کون سا قصہ مکمل کر رہے تھے۔۔۔۔ ظہر کی نماز ادا کر لوں تو راوی بن جائیے گا۔

’’رو لیجیے ۔۔۔درد کم ہو جائے گا۔۔۔۔مناظر آتے رہیں گے اور درد بھی دبے پاؤں آتا رہے گا۔۔۔

’’یہی دنیا ہے۔۔۔۔‘‘ یہ کہتے کہتے نہ جانے کیوں بیوی کی آواز بھی رندھ گئی۔۔۔۔۔بیالیس سالہ رفاقت حنائی نے میرے درد کو مکمل طور سے سمجھ لیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!

٭٭٭

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے